Fi-Zilal-al-Quran - Al-Hajj : 71
وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا وَّ مَا لَیْسَ لَهُمْ بِهٖ عِلْمٌ١ؕ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ
وَيَعْبُدُوْنَ : اور وہ بندگی کرتے ہیں مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا مَا : جو لَمْ يُنَزِّلْ : نہیں اتاری اس نے بِهٖ : اس کی سُلْطٰنًا : کوئی سند وَّمَا : اور جو۔ جس لَيْسَ : نہیں لَهُمْ : ان کے لیے (انہیں) بِهٖ : اس کا عِلْمٌ : کوئی علم وَمَا : اور نہیں لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے مِنْ نَّصِيْرٍ : کوئی مددگار
” یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کر رہے ہیں جن کے لئے نہ تو اس نے کوئی سند نازل کی ہے اور نہ یہ خود ان کے بارے میں کوئی علم رکھتے ہیں۔ ان ظالموں کے لئے کوئی مددگار نہیں ہے۔ “
ویعبدون ……من نصیر (17) حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں جس صورتحال یا قانن یا معاشرے کو اللہ کی طرف سے کوئی سند حاصل نہ ہو اس میں کوئی قوت نہیں ہوتی۔ جس چیز کی پشت پر اللہ کی قوت نہ ہو وہ کمزور ہے۔ اس کے اندر قوت کا بنیادی عنصر ہی موجود نہیں ہے جو سلطان الٰہی ہے۔ یہ لوگ بت پرست ، انسان پرست یا شیطان پرست ہیں۔ ان سب چیزوں پر خدائی ہاتھ موجود نہیں ہے اس لئے ایسے لوگ حقیقی قوت سے محروم ہوتے ہیں۔ یہ لوگ مذکورہ بالا چیزوں کی بندگی کسی دلیل ، کسی علم اور کسی یقین کی اساس پر نہیں کرتے۔ محض وہم اور خرافات کی بنیاد پر ان چیزوں کو مانتے ہیں۔ جبیہ اللہ کی نصرت اور مدد سے محروم ہوگئے تو اب دنیا و آخرت میں ان کا کوئی نصیر و مددگار نہیں ہے۔ تعجب انگیز بات یہ ہے کہ یہ لوگ اللہ کے سوا ایسی چیزوں کی پرستش کرتے ہیں جس پر اللہ کی طرف سے کوئی سند جواز نہیں ہے ، نہ علم ہے ان کو ، پھر یہ دعوت حق بھی سننے کے لئے تیار نہیں ، نہ اسے قبول کرتے ہیں ، بلکہ یہ لوگ ضد میں آ کر گناہ کے کام پر آمادہ ہوئے ہیں اور اس قدر ضد اور عناد میں آگئے ہیں کہ یوں نظر آتا ہے کہ ان کے سامنے الٰہی پیش کرنے والے پر یہ لوگ ٹوٹ پڑیں اور اس کو چبا کر کھا جائیں۔
Top