Fi-Zilal-al-Quran - Ash-Shu'araa : 200
كَذٰلِكَ سَلَكْنٰهُ فِیْ قُلُوْبِ الْمُجْرِمِیْنَؕ
كَذٰلِكَ : اسی طرح سَلَكْنٰهُ : یہ چلایا ہے (انکار داخل کردیا ہے) فِيْ قُلُوْبِ : دلوں میں الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
’ اسی طرح ہم نے اس (ذکر) کو مجرموں کے دلوں میں گزارا ہے۔
کذلک ……لا یشعرون (202) قرآن کریم ان کی جانب سے تکذیب کا نقشہ یوں کھینچتا ہے کہ یہ تکذیب ان کے ساتھ چپکی رہے گی اور یہ لوگ اسی طرح تکذیب کی حالت میں رہیں گے اور قرآن کریم کا انکار کرتے رہیں گے۔ ان کے دلوں کے اندر تکذیب کی رو گزار دی گئی ہے۔ تکذیب ان کے دل ہی میں جاری ہے۔ یہ ایسے ہی حالات میں ہوں گے کہ ان کو عذاب الیم پکڑے گا۔ یہ عذاب اچانک آئے گا ان کو اس کا کوئی احساس نہ ہوگا ان میں سے بعض تو ایسی ہی حالت میں رہے کہ واصل جہنم ہوئے یا مارے گئے اور جب عذاب دیکھیں گے تو کہیں گے۔
Top