Fi-Zilal-al-Quran - Faatir : 23
اِنْ اَنْتَ اِلَّا نَذِیْرٌ
اِنْ اَنْتَ : تم نہیں اِلَّا : مگر۔ صرف نَذِيْرٌ : ڈرانے والے
تم تو بس ایک خبردار کرنے والے ہو۔
فلا تذھب نفسک علیھم حسرت (35: 8) ” پس آپ ﷺ ان پر حسرت کرکے اپنے آپ کو گھلا نہ دیں “۔ اللہ نے رسول اللہ ﷺ کو بشیر و نذیر بنا کر بھیجا تھا۔ آپ ﷺ کا منصب ایسا ہی ہے جیسا کہ آپ کے دوسرے بھائی رسولوں کا تھا۔ وہ تعداد میں تو بہت زیادہ تھے کیونکہ ہر امت اور ہر قوم کے لیے رسول بھیجا جاتا رہا ہے۔
Top