Fi-Zilal-al-Quran - Al-Anfaal : 38
قُلْ لِّلَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ یَّنْتَهُوْا یُغْفَرْ لَهُمْ مَّا قَدْ سَلَفَ١ۚ وَ اِنْ یَّعُوْدُوْا فَقَدْ مَضَتْ سُنَّتُ الْاَوَّلِیْنَ
قُلْ : کہ دیں لِّلَّذِيْنَ : ان سے جو كَفَرُوْٓا : انہوں نے کفر کیا (کافر) اِنْ : اگر يَّنْتَهُوْا : وہ باز آجائیں يُغْفَرْ : معاف کردیا جائے لَهُمْ : انہیں جو مَّا : جو قَدْ سَلَفَ : گزر چکا وَاِنْ : اور اگر يَّعُوْدُوْا : پھر وہی کریں فَقَدْ : تو تحقیق مَضَتْ : گزر چکی ہے سُنَّةُ : سنت (روش) الْاَوَّلِيْنَ : پہلے لوگ
اے نبی ! ان کافروں سے کہو کہ اگر اب بھی باز آجائیں تو جو کچھ پہلے ہوچکا ہے اس سے درگزر کرلیا جائے گا۔ لیکن اگر یہ اسی پچھلی روش کا اعادہ کریں گے تو گزشتہ قوموں کے ساتھ جو کچھ ہوچکا ہے ، وہ سب کو معلوم ہے
اب بات فیصلہ کن نکتے تک آپہنچتی ہے اور اہل کفر کا انجام طے کردیا جاتا ہے ، اور گندگی کے ڈھیر کو ٹھکانے لگانے کا طریقہ متعین کردیا جاتا ہے۔ اب بات کا رخ حضور اکرم ﷺ کی طرف پھرتا ہے کہ اہل کفر کو آخری تنبیہ کردو ، اور اہل ایمان کو بھی حکم دے دیا جاتا ہے کہ تمہارے لیے جو راہ اور طریقہ کار متعین کردیا گیا ہے اس کو مضبوطی سے پکڑے رکھو۔ جہاد و قتال ہی اسلام کا واحد راستہ ہے۔ اور یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اس کرہ ارض سے ہر قسم کا فتنہ و فساد ختم نہیں ہوجاتا ، اور دین خالص غالب نہیں ہوجاتا۔ اور تحریک اسلامی مطمئن اور مامون نہیں ہوجاتی۔ اسی صورت میں اللہ تحریک کا حامی و ناصر ہوگا اور لوگوں میں سے کوئی بھی بذریعہ جنگ یا بذریعہ سازش تحریک کو کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ لہذا تمہارے لیے اب بھی موقع ہے کہ تم اپنے آپ کو اس انجام بد سے بچا لو ، اور اسلام کے خلاف اکٹھ نہ کرو اور اس میں اپنے اموال تجارت کو جھونکنے سے بچا لو ، توبہ کا دروازہ اب بھی تمہارے سامنے ہے اور کھلا ہے۔ اللہ کی راہ کی طرف واپس آجاؤ۔ اللہ تمہاری تمام کو تاہیاں معاف کردے گا۔ اور اگر اس تنبیہ کے بعد پھر یہ لوگ وہی رویہ اختیار کریں تو سنت الہیہ لازما اپنی راہ لے گی۔ وہی ان کا انجام ہوگا جو اس راہ پر چلنے والوں کا زمانہ قدیم سے ہوتا چلا آ رہا ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ کے دوستوں کو غلبہ اور اقتدار اعلی نصیب ہوتا ہے۔ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔ اب اے اہل کفر تم ایک فیصلہ کن دو را ہے پر کھڑے ہو۔ یہ فیصلے کی گھڑی ہے۔ اب (اگلی آیت میں) اہل کفر کے ساتھ ہم کلامی ختم کرکے اہل ایمان کو اسلامی انقلاب کا طریقہ کار بتلایا جاتا ہے
Top