Tafseer-e-Haqqani - Yunus : 20
وَ یَقُوْلُوْنَ لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ۚ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَیْبُ لِلّٰهِ فَانْتَظِرُوْا١ۚ اِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ۠   ۧ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں لَوْ : اگر کیوں لَآ اُنْزِلَ : نہ اتری عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب سے فَقُلْ : تو کہ دیں اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں الْغَيْبُ : غیب لِلّٰهِ : اللہ کیلئے فَانْتَظِرُوْا : سو تم انتظار کرو اِنِّىْ : میں مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مِّنَ : سے الْمُنْتَظِرِيْنَ : انتظار کرنے والے
اور کہتے ہیں اس کے رب کی طرف سے کوئی بڑا معجزہ 3 ؎ کیوں نہ اترا تو کہہ دو کہ غیب کی خبر تو اللہ ہی کو ہے (لیکن) تم انتظار کرو تمہارے ساتھ میں بھی انتظار کر رہا ہوں 4 ؎۔
3 ؎ چناچہ حضرت مسیح (علیہ السلام) سے جب بوقت صلیب یہودیوں نے معجزہ طلب کیا تو نہ دکھایا جیسا کہ انجیل متی کے 28 باب میں ہے پھر پادری صاحب اس آیت سے آنحضرت ﷺ کے معجزات کا انکار کیوں کرتے ہیں۔ 12 منہ 4 ؎ اخیر نتیجہ کا۔ 12 منہ
Top