Tafseer-e-Haqqani - Al-Hijr : 78
وَ اِنْ كَانَ اَصْحٰبُ الْاَیْكَةِ لَظٰلِمِیْنَۙ
وَاِنْ : اور تحقیق كَانَ : تھے اَصْحٰبُ الْاَيْكَةِ : ایکہ (بن) والے (قوم شعیب) لَظٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور ایکہ کے لوگ بھی بدکار تھے
ترکیب : الایکہ مجمع الشجر و مجمع الشی والجمع الایک و فی الاصل اسم للشجر الملتف والمراد بھا الموضعۃ التی ہی محل اشجار مزوجۃ وقیل اسم قریۃ قال ابوعبیدہ ایکہ و لی کہ مدینتھم کمکۃ و بکۃ واھلھا قوم شعیب کما ان اہل مدین امۃ (علیہ السلام) والحجر دیارثمود قال ابن جریرھی ارض بین الحجازوالشام۔ کما انزلنا کاف موضع نصب میں ہے لغت ہے مصدر محذوف کی۔ ای لقد آیتناک سبعًا من المثانی اتیانا کما انزلنا لان آیتناک بمعنی انزلنا۔ وقیل ھو وصف المفعول الندیر اقیم مقامہ ای مثل العذاب الذی انزلنا علیھم عضین اجزاء جمع عضۃٍ واصلھا عضوۃ، بما تو مر ماصدر یہ ہے تو خدف نہیں اور جو بمعنی الذی ہے تو عائد محذوف۔ والمثانی جمع مثناۃ من التثنیہ وھی التکریر و قیل جمع مثنیۃ وھی القراۃ بعد قراۃ قال الزجاج مثنی بما یقرء بعدھامعھا، الازواج الاصناف۔ تفسیر : و ان کان یہ تیسرا قصہ اصحاب الایکہ کا ہے۔ ایکہ درختوں کے بن کو کہتے ہیں یہ حضرت شعیب (علیہ السلام) کی قوم ہے جو حوالی مدین میں رہتی تھی۔ بعض کہتے ہیں اہل مدین ہی کو اصحاف الایکہ یعنی بن والے کہتے ہیں۔ اس سبب سے کہ ان کی بستی کے پاس درختوں کے بہت جھنڈ تھے۔ مدین قلزم کے مشرقی کنارہ کی طرف عرب کے گوشہ مغرب و شمال میں آباد تھا وہاں کے لوگ بڑے بدکار تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) کا کہنا نہیں مانتے تھے۔ تب خدا نے اس قوم بد سے انتقام لیا۔ پہلے زلزلہ کی ہبیت ناک آواز محسوس ہوئی اور زمین سے مادہ آتشیں اور گرم بخارات نکل کر دھواں سا ابر کی طرح نمودار ہوا اسی لیے ہلاکت کے دن کو یوم الظلہ کہتے تھے۔ اس حادثہ میں وہ قوم نیست و نابود ہوگئی۔ یہ قصہ بھی عرب میں مشہور و معروف تھا۔ و انہما یعنی سدوم وغیرہ لوط کی بستیاں جو شام کے جنوبی حصہ میں جھیل مردار پر واقع تھیں اور شعیب کی بستی مدین بعض کہتے ہیں۔ انہما سے مراد مدین اور ایکہ ہے جو اسی کے پاس ایک اور بستی تھی اس کے لوگ بھی قوم حضرت شعیب (علیہ السلام) میں تھے اور وہ بھی بدکاری میں مدین والوں کے مانند تھے اسی حادثہ میں ساتھ ہی وہ بھی ہلاک ہوئے۔ یعنی یہ دونوں مقام عبرت خیز لبامام مبین کشادہ رستہ پر واقع ہیں آتے جاتے میں قریش مکہ کو وہاں کے آثار باقیہ نظر آتے ہیں، عبرت عبرت ! !
Top