Tafseer-e-Haqqani - An-Nahl : 40
اِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَیْءٍ اِذَاۤ اَرَدْنٰهُ اَنْ نَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ۠   ۧ
اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں قَوْلُنَا : ہمارا فرمانا لِشَيْءٍ : کسی چیز کو اِذَآ اَرَدْنٰهُ : جب ہم اس کا ارادہ کریں اَنْ نَّقُوْلَ : کہ ہم کہتے ہیں لَهٗ : اس کو كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : تو وہ ہوجاتا ہے
ہم جس چیز کو کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اس کے لیے ہمارا اتنا ہی کہنا بس ہے کہ ہم اسے کہتے ہیں ہوجا پھر وہ ہو ہی جاتی ہے۔
انما قولنا الخ یہ دلیل عقلی ہے کہ ہر عاقل یہ بات جانتا ہے کہ اس عالم گوناگوں کو قادرمختار نے بنایا ہے اور نیز وہ کسی بات میں عاجز نہیں جب کسی چیز کا پیدا کرنا چاہتا ہے تو اس کو کن کہتا ہے یعنی ہو سو وہ اسی وقت ہوجاتی ہے۔ اس کے اسباب بھی معاً بہم ہوجاتے ہیں۔ پھر انسان کا باردگر زندہ کرنا اور موجود کرنا اس کے نزدیک کیسا محال ہے ؟ وہ قادر مطلق ہے جس نے انسان کو قطرہ منی سے بنایا وہ اس کو بار دگر بھی بنا سکتا ہے۔
Top