Tafseer-e-Haqqani - Maryam : 7
یٰزَكَرِیَّاۤ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمِ اِ۟سْمُهٗ یَحْیٰى١ۙ لَمْ نَجْعَلْ لَّهٗ مِنْ قَبْلُ سَمِیًّا
يٰزَكَرِيَّآ : اے زکریا اِنَّا : بیشک ہم نُبَشِّرُكَ : تجھے بشارت دیتے ہیں بِغُلٰمِ : ایک لڑکا اسْمُهٗ : اس کا نام يَحْيٰى : یحییٰ لَمْ نَجْعَلْ : نہیں بنایا ہم نے لَّهٗ : اس کا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل سَمِيًّا : کوئی ہم نام
(ہم نے کہا) اے زکریا ! ہم تمہیں ایک لڑکے کی خوشی سناتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہوگا اس سے پہلے نے ہم اس نام کا کوئی بھی نہیں پیدا کیا 3 ؎۔
3 ؎ بنی اسرائیل میں اس نام کا ان سے پہلے کوئی نہیں گزرا بعض مفسرین کہتے ہیں سمی بمعنی مثل ہے یعنی اس صفت کا کوئی نہیں گزرا گو ان سے پہلے حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) وغیرہ بنی اسرائیل میں بڑے بلند مرتبہ رسول ہو گزرے ہیں مگر ان میں ایک وصف خاص تھا اور ہر گلے رارانگ و بوے دیگر است۔ یعنی بڑا لائق فرزند عطا کریں گے۔ 12 منہ بڑھاپے میں انسان کی وہ حالت نہیں رہتی جو جوانی میں ہوتی ہے قد بھی کبڑا ہوجاتا ہے، ہاتھ پائوں بھی سکڑ جاتے ہیں۔ 12 منہ
Top