Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Haqqani - Al-Baqara : 217
یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیْهِ١ؕ قُلْ قِتَالٌ فِیْهِ كَبِیْرٌ١ؕ وَ صَدٌّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ كُفْرٌۢ بِهٖ وَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ١ۗ وَ اِخْرَاجُ اَهْلِهٖ مِنْهُ اَكْبَرُ عِنْدَ اللّٰهِ١ۚ وَ الْفِتْنَةُ اَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ١ؕ وَ لَا یَزَالُوْنَ یُقَاتِلُوْنَكُمْ حَتّٰى یَرُدُّوْكُمْ عَنْ دِیْنِكُمْ اِنِ اسْتَطَاعُوْا١ؕ وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ۚ وَ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
يَسْئَلُوْنَكَ
: وہ آپ سے سوال کرتے ہیں
عَنِ
: سے
الشَّهْرِ الْحَرَامِ
: مہینہ حرمت والا
قِتَالٍ
: جنگ
فِيْهِ
: اس میں
قُلْ
: آپ کہ دیں
قِتَالٌ
: جنگ
فِيْهِ
: اس میں
كَبِيْرٌ
: بڑا
وَصَدٌّ
: اور روکنا
عَنْ
: سے
سَبِيْلِ
: راستہ
اللّٰهِ
: اللہ
وَكُفْرٌ
: اور نہ ماننا
بِهٖ
: اس کا
وَ
: اور
الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ
: مسجد حرام
وَ اِخْرَاجُ
: اور نکال دینا
اَھْلِهٖ
: اس کے لوگ
مِنْهُ
: اس سے
اَكْبَرُ
: بہت بڑا
عِنْدَ
: نزدیک
اللّٰهِ
: اللہ
وَالْفِتْنَةُ
: اور فتنہ
اَكْبَرُ
: بہت بڑا
مِنَ
: سے
الْقَتْلِ
: قتل
وَلَا يَزَالُوْنَ
: اور وہ ہمیشہ رہیں گے
يُقَاتِلُوْنَكُمْ
: وہ تم سے لڑیں گے
حَتّٰى
: یہانتک کہ
يَرُدُّوْكُمْ
: تمہیں پھیر دیں
عَنْ
: سے
دِيْنِكُمْ
: تمہارا دین
اِنِ
: اگر
اسْتَطَاعُوْا
: وہ کرسکیں
وَمَنْ
: اور جو
يَّرْتَدِدْ
: پھر جائے
مِنْكُمْ
: تم میں سے
عَنْ
: سے
دِيْنِهٖ
: اپنا دین
فَيَمُتْ
: پھر مرجائے
وَھُوَ
: اور وہ
كَافِرٌ
: کافر
فَاُولٰٓئِكَ
: تو یہی لوگ
حَبِطَتْ
: ضائع ہوگئے
اَعْمَالُهُمْ
: ان کے اعمال
فِي
: میں
الدُّنْيَا
: دنیا
وَ
: اور
الْاٰخِرَةِ
: آخرت
وَاُولٰٓئِكَ
: اور یہی لوگ
اَصْحٰبُ النَّارِ
: دوزخ والے
ھُمْ
: وہ
فِيْهَا
: اس میں
خٰلِدُوْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
(اے نبی) آپ سے حرمت کے مہینے میں لڑائی کرنے کو پوچھتے ہیں کہہ دو اس میں لڑائی کرنا بڑا گناہ ہے اور خدا کی راہ سے روک دینا اور اس کا انکار کرنا اور مسجد حرام سے باز رکھنا اور وہاں کے لوگوں کو وہاں سے نکال دینا تو خدا کے نزدیک اس سے بھی بڑھ کر ہے اور فتنہ برپا کرنا تو قتل سے بھی بڑھ کر ہے اور وہ (کفار) تو تم سے سدا لڑتے ہی رہیں گے تاوقتیکہ کہ اگر قابو پاویں تو تم کو تمہارے دین سے برگشتہ کرکے رہیں اور جو کوئی تم میں سے اپنے دین سے برگشتہ ہوگا اور وہ کفر ہی کی حالت میں مرے گا تو ان کے اعمال دنیا اور آخرت میں اکارت جائیں گے اور وہ دوزخی ہوں گے۔ اس میں سدا رہا کریں گے
ترکیب : یسئلون فعل بافاعل کا مفعول ینفقون فعل بافاعل ماذا اس کا مفعول اور ممکن ہے کہ ما استفہام کے لیے ہو بمعنی اے شی اور ذا بمعنی الذین اور ینفقون اس کا صلہ اور عائد محذوف پس مامبتدا اور ذامع صلہ کے اس کی خبر پھر یہ تمام جملہ مفعول ثانی ہوگا۔ یسئلون کا وقیل تفسیرہ ما شرطیہ انفقتم الخ شرط فللوالدین الخ جواب شرط پھر یہ تمام جملہ محلا منصوب ہے۔ قل کا مفعول ہو کر اور ممکن ہے ما بمعنی الذی ہو اور مبتداء قرار دیا جاوے اور من خیر حال ہو محذوف سے فللو الدین خبر۔ تفسیر : جبکہ خدا تعالیٰ مومنوں کو دنیا کی بےثباتی بتا چکا اور آخرت کے لیے صبر اور استقلال کی تاکید فرما چکا کہ اس کے لیے جان و مال بھی دریغ نہ کرنا چاہیے پھر اس کے بعد چند احکام بیان فرماتا ہے اس آیت سے لے کر اَلَمْ تَرَالَی الَّذِیْنَ خَرَجُوْا مِنْ دِیَارِھِمْ تک کس لیے کہ قرآن مجید کی عادت ہے کہ وہ توحید کے ساتھ پند و نصائح اور احکام ملا کر بیان فرماتا ہے تاکہ مخاطب کے دل پر ملال نہ آوے اور ایک کو دوسرے سے تقویت ہوجاوے لیکن ان احکام میں بھی باہم ایک عجیب ربط ہے۔ پہلا حکم اس آیت میں ہے۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں اس کا شان نزول یہ ہے کہ عمرو بن جموح ؓ کہ جو احد کی لڑائی میں مقتول ہوا ایک نہایت عمر رسیدہ اور بڑا مالدار شخص تھا۔ اس نے آکر آنحضرت ﷺ سے پوچھا کہ یا حضرت ! ہم اپنا مال کس کو للہ دیں ؟ تب یہ آیت نازل ہوئی کہ سب سے اول ماں باپ کا حق ہے پھر اوراقارب پھر یتیم اور فقیر اور مسافر کو للہ دینا اور ان کے ساتھ سلوک کرنا چاہیے ماذا ینفقون کے معنی بعض علماء یہ کہتے ہیں کہ کونسا مال خرچ کریں۔ یہ سوال تھا۔ خدا پاک نے اس کا جواب بھی ضمناً من خیر کے ساتھ دے دیا کہ فائدہ کی چیز ہو ٗ خواہ کپڑا ہو خواہ اناج ہو ٗ خواہ نقد ہو اور اس کے ساتھ مال کے مصارف (یعنی وہ لوگ کہ جن کو دینا چاہیے اور جن کا پوچھنا سائل کو ضروری تھا) ۔ بیان کردیے اور اخیر میں عموماً ہر کسی کے ساتھ بھلائی کرنے کے لیے ایک جملہ وما تنفقوا من خیر فان اللہ بہ علیم ایسا کہہ دیا کہ جو سب کو شامل ہے۔ بعض علما کہتے ہیں کہ اس آیت کا حکم آیت میراث سے کہ جو آگے آتی ہے ٗ منسوخ ہوگیا یعنی یہ حکم والدین اوراقارب کے دینے کا جب تک تھا جب تک ان کے حصہ اور میراث قائم نہ ہوئے تھے۔ جمہور محققین فرماتے ہیں یہ قول غلط ہے کس لیے کہ یہ حکم اپنی زندگی میں بطور خیرات کے دینے کے ہے۔ اس کو میراث سے کیا علاقہ ؟ اور نیز جس طرح مسافروں اور یتیموں کو تبرعاً اب دینے کا حکم ہے اسی طرح اپنی زندگی میں ماں باپ اوراقارب کے ساتھ ہر ایک قسم کے سلوک کرنے کا حکم بھی ہنوز باقی ہے۔ ترکیب : کتب فعل مجہول القتال ذی الحال وھو کرہ لکم جملہ حال مجموعہ مفعول مالم یسم فاعلہ عسی فعل ان تکر ھوا جملہ بتاویل مصدر اس کا فاعل وھو خیر لکم صفت شیئا اور ممکن ہے کہ حال ہو۔ قتال فیہ بدل ہے الشہر سے بدل الاشتمال لان القتال یقع فیہ اور فیہ قتال کے متعلق ہے اور جائز ہے کہ اس کی صفت ہو قتال فیہ مبتداء کبیر خبر صد مبتداء عن سبیل اللّٰہ اس کے متعلق یا صفت و کفربہ صد پر معطوف والمسجد الحرام مجرور معطوف ہے۔ سبیل اللّٰہ پر مدخول ہے عن کا ای صدعن المسجد الحرام واخراج اھلہ منہ معطوف ہے صد پر ان تینوں کی خبر اکبر عنداللہ۔ ان استطاعوا شرط ولا یزالون دال برجزا۔ ومن یرتدد شرط منکم موضع حال میں ہے من سے فیمت معطوف ہے یرتدد پر فاولئک جزا۔ تفسیر : خرچ کرنے کا حکم تھا مگر مال کے خرچ کرنے سے اللہ کی راہ میں جان خرچ کرنے کا بڑا درجہ ہے اور نیز قوام ملت و قوم کے لیے ان دونوں عزیز چیزوں کا خرچ کرنا اصل الاصول ہے اس لیے موجب رضائے الٰہی بھی ہے۔ اس لیے اس کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ آنحضرت ﷺ کو مکہ میں صرف صبر و برداشت کا حکم تھا پھر جب کفار کے ظلم سے مدینہ میں تشریف لائے تو اجازت ہوئی کہ جو تم سے لڑے اور تم پر ظلم کرے تو تم اس سے بدلہ لو ٗ پھر اس پر بھی مخالفین جورو ظلم سے باز نہ آئے اور ایمان والوں کو ہر جگہ ستانا شروع کیا تو بموجب انہیں بشارات کتب مقدسہ کے اس فتنہ و فساد اور شرو الحاد کے دفع کرنے کو عموماً جنگ کی اجازت دی بلکہ حکم دیا کہ یہ تم پر فرض ہوگیا اور چونکہ اپنی جان کو ہاتھ پر رکھنا اور اپنے بیگانہ کا کچھ لحاظ نہ رکھنا البتہ انسان کی طبیعت کو ناگوار اور شاق معلوم ہوتا ہے اس لیے فرمایا کہ اس کی مصلحتیں تم نہیں جانتے۔ خدا ہی جانتا ہے تم بعض باتوں کو شاق اور مکروہ جانتے ہو مگر اس کے نتائج اچھے ہوتے ہیں۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ کج طبع شریر لوگوں کو کتنا ہی وعظ و پند کرو۔ کتنی ہی خرق عادات و معجزات دکھائو مگر وہ کبھی فساد اور فتنہ سے باز نہیں آتے۔ جب تک کہ سیاست سے کام نہ لیا جاوے۔ دنیاوی سلطنتوں کی بھی یہی سیاست باعث رونق ہے۔ ہرچند آدمیوں کو گھر میں بیٹھا رہنا ‘ عورتوں سے مخالطت کرنا ‘ ہر قسم کا عیش کرنا ‘ سفر اور جنگ کی مصیبتوں سے بچنا بھلا معلوم ہوتا ہے مگر اس کے نتائج بربادی ملک و دولت ‘ دشمنوں کا غالب آکر مقہور کرنا ‘ دین و ملت کو خراب کرنا وغیرہ برے پیدا ہوتے ہیں اور اسی طرح جفا کشی اور مخالفوں کی مصائب پر برداشت کرنے کے بھی نتائج بہت عمدہ تجربہ میں آتے ہیں۔ اس کے بعد پھر ہر ایک قسم کی راحت و عزت نصیب ہوتی ہے۔ آج کل جو اہل اسلام کا تنزل اور یورپ کے لوگوں کا عروج دنیاوی ہے تو اسی وجہ سے ہے۔ باقی علم و ہنر سب اقبال کے تابع ہیں۔ صحابہ کی بےنظیر فتوحات کا یہی سبب تھا۔ عرب کا قدیم دستور تھا کہ وہ رجب اور ذی قعدہ اور ذی الحج اور محرم میں باہم جنگ وجدال نہ کرتے تھے اور ان میں کوئی کسی پر چڑھائی نہ کرتا تھا 1 ؎ بلکہ اس کو سخت معیوب جانتے تھے۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے عہد سے یہ دستور چل آتا تھا۔ اس لیے لوگوں نے آنحضرت ﷺ سے پوچھا کہ کیا ان مہینوں میں بھی قتال و جہاد جائز ہے ؟ جواب آیا کہ ہرچند ان مہینوں میں لڑائی سخت اور بری بات ہے مگر ان مہینوں میں لوگوں کو خدا کی راہ سے روکنا جیسا کہ کفار کرتے ہیں اور خدا سے انکار کرنا اور مسجد الحرام سے روکنا اور وہاں کے باشندوں کو ناحق نکال دینا جیسا کہ آنحضرت ﷺ اور صحابہ کو نکال دیا تھا اس سے بھی بڑھ کر گناہ ہے اور ان کا فتنہ کہ وہ ہر جگہ ایمان والوں کو ستاتے پھرتے ہیں قتل سے بھی بڑھ کر ہے۔ پس جب انہوں نے ان مہینوں کی رعایت نہ کی تو تم پر بدلہ لینے میں کیا گناہ ہے ؟ ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے جنگ بدر سے دو مہینے پہلے عبداللہ بن جحش ؓ کو چند آدمیوں کے ساتھ بمقام بطن بخل کہ جو طائف کے قریب ہے کفار قریش کے قافلہ پر حملہ کرنے کے لیے بھیجا۔ سو انہوں نے جا کر ان کو گرفتار کرلیا لیکن اسی روز جمادی الثانی کی تیسویں تاریخ [1 ؎ اس لیے ان کو شہر حرام کہتے تھے۔ 12 منہ ] تھی مگر انتیسویں کا چاند ہوگیا تھا ٗ پر صحابہ کو معلوم نہ تھا اس پر کفار نے آنحضرت ﷺ اور صحابہ کو طعنہ دینا شروع کیا کہ یہ لوگ شہر حرام میں بھی لڑتے ہیں۔ اس کا جواب بھی اس آیت میں دیا گیا۔ (کبیر) بعض علماء کہتے ہیں کہ شہر حرام کا حکم اس آیت واقتلوھم حیث تقفتموھم سے منسوخ ہوگیا۔ اسلام نے ہر زمانہ میں دفع فساد کے لیے کفار سے جنگ کی اجازت دے دی۔ بعض کہتے ہیں ابتداء نہ کرے اور جو کفار چڑھ کر آویں تو مدافعت ضرور ہے کس لیے کہ ظلم ہر مہینہ میں ممنوع ہے اور بدلہ لینا ہر وقت درست ہے۔ خواہ شہر حرام میں خواہ مسجد الحرام کے پاس۔ یہ دوسرا سوال اور دوسرا حکم تھا۔
Top