Tafseer-e-Haqqani - Al-Qasas : 60
وَ مَاۤ اُوْتِیْتُمْ مِّنْ شَیْءٍ فَمَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتُهَا١ۚ وَ مَا عِنْدَ اللّٰهِ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰى١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
وَمَآ اُوْتِيْتُمْ : اور جو دی گئی تمہیں مِّنْ شَيْءٍ : کوئی چیز فَمَتَاعُ : سو سامان الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا وَزِيْنَتُهَا : اور اس کی زینت وَمَا : اور جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے پاس خَيْرٌ : بہتر وَّاَبْقٰى : اور باقی رہنے والا۔ تادیر اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم سمجھتے نہیں
اور تم کو جو کچھ بھی دیا گیا ہے، سو وہ دنیا ہی کی زندگی کا اسباب اور اس کی آرائش ہے اور جو کچھ (نعمتیں) اللہ کے پاس (موجود) ہیں وہ ان سے بہتر اور باقی رہنے والی ہیں۔ پھر کیا تمہیں (اتنی بھی) عقل نہیں۔ 1 ؎
1 ؎ حیف ہے اول ان لوگوں کی عقل پر جو دنیا فانی کے لالچ میں آکر دین چھوڑ دیتے ہیں یا کسی گناہ اور بدکاری کو اختیار کرلیتے ہیں ہائے کے دن اور کے سال اس کو کیا پئیں گے نہیں دیکھتے کہ ان کے روبرو کیسے کیسے نازو نعم والے بدشاہ اور وبالیان ملک فارس میں مل گئی نہ آج نہ ان کے وہ رنگ محل ہیں نہ ہاتھی گھوڑے نہ زر و نقد نہ وہ عیش کے سامان نہ وہ حکومت و شوکت نہ وہ شراب اور اس کے طلائی گلاس نہ وہ مہر دیاں تبہ کا فقط ایک خاک کا ڈھیر ہے اور اس کے اردگرد حسرتوں کا انبار اور جہنم کی نار ہے۔ عبرت عبرت 12 منہ
Top