Tafseer-e-Haqqani - Al-Ankaboot : 44
خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
خَلَقَ اللّٰهُ : پیدا کیا اللہ نے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
اللہ نے آسمانوں اور زمینوں کو درستی سے بنایا۔ البتہ اس میں ایمانداروں کے لیے بڑی نشانی ہے۔
تفسیر : ان فی ذلک لایۃ للمؤمنین تک انبیاء کے واقعات اور شرک کی برائی اور مشرکین کے ساتھ مناظرہ اور ان کی بت پرستی کی تحقیر تھی اور یہ ایک خاص مقصد تبلیغ رسالت سے متعلق تھا، جس میں روح پر تکان آنا اور طبیعت کا سست ہوجانا ایک جبلی بات ہے، اس لیے اس کے بعد آنحضرت ﷺ کو تلاوت قرآن اور نماز اور ذکر الٰہی کا حکم دے کر پھر تازہ دم کیا جاتا ہے۔
Top