Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 171
وَ لَا تَهِنُوْا وَ لَا تَحْزَنُوْا وَ اَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
وَلَا تَهِنُوْا : اور سست نہ پڑو وَلَا تَحْزَنُوْا : اور غم نہ کھاؤ وَاَنْتُمُ : اور تم الْاَعْلَوْنَ : غالب اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اور سست نہ ہو اور نہ غم کھاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اگر تم ایمان رکھتے ہوف 4
4 یہ آیات جنگ احد کے بارے میں نازل ہوئیں۔ جب مسلمان مجاہدین زخموں سے چور چور ہو رہے تھے، انکے بڑے بڑے بہادروں کی لاشیں آنکھوں کے سامنے مثلہ کی ہوئی پڑی تھیں۔ پیغمبر (علیہ السلام) کو بھی اشقیاء نے مجروح کردیا تھا اور بظاہر کامل ہزیمت کے سامان نظر آرہے تھے۔ اس ہجوم شدائد و یاس میں خداوند قدوس کی آواز سنائی دی۔ (وَلَا تَهِنُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَنْتُمُ الْاَعْلَوْنَ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَ ) 3 ۔ آل عمران :139) دیکھنا ! سختیوں سے گھبرا کر دشمنان خدا کے مقابلہ میں نامردی اور سستی پاس نہ آنے پائے، پیش آمدہ حوادث و مصائب پر غمگین ہو کر بیٹھ رہنا مومن کا شیوہ نہیں۔ یاد رکھو آج بھی تم ہی معزز و سر بلند ہو کہ حق کی حمایت میں تکلیفیں اٹھا رہے ہو اور جانیں دے رہے ہو اور یقینا آخری فتح بھی تمہاری ہے انجام کار تم ہی غالب ہو کر رہو گے۔ بشرطیکہ ایمان و ایقان کے راستہ پر مستقیم رہو۔ اور حق تعالیٰ کے وعدوں پر کامل وثوق رکھتے ہوئے اطاعت رسول اور جہاد فی سبیل اللہ سے قدم پیچھے نہ ہٹاؤ اس خدائی آواز نے ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑ دیا اور پژمردہ جسموں میں حیات تازہ پھونک دی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ کفار جو بظاہر غالب آچکے تھے، زخم خوردہ مجاہدین کے جوابی حملہ کی تاب نہ لاسکے۔ اور سر پر پاؤں رکھ کر میدان سے بھاگے۔
Top