Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Haqqani - An-Nisaa : 92
وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ یَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَئًا١ۚ وَ مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَئًا فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَّ دِیَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰۤى اَهْلِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ یَّصَّدَّقُوْا١ؕ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ١ؕ وَ اِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍۭ بَیْنَكُمْ وَ بَیْنَهُمْ مِّیْثَاقٌ فَدِیَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰۤى اَهْلِهٖ وَ تَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ١ۚ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ شَهْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ١٘ تَوْبَةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
وَمَا
: اور نہیں
كَانَ
: ہے
لِمُؤْمِنٍ
: کسی مسلمان کے لیے
اَنْ يَّقْتُلَ
: کہ وہ قتل کرے
مُؤْمِنًا
: کسی مسلمان
اِلَّا خَطَئًا
: مگر غلطی سے
وَمَنْ
: اور جو
قَتَلَ
: قتل کرے
مُؤْمِنًا
: کسی مسلمان
خَطَئًا
: غلطی سے
فَتَحْرِيْرُ
: تو آزاد کرے
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
وَّدِيَةٌ
: اور خون بہا
مُّسَلَّمَةٌ
: حوالہ کرنا
اِلٰٓى اَھْلِهٖٓ
: اس کے وارثوں کو
اِلَّآ
: مگر
اَنْ
: یہ کہ
يَّصَّدَّقُوْا
: وہ معاف کردیں
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ
: ہو
مِنْ
: سے
قَوْمٍ عَدُوٍّ
: دشمن قوم
لَّكُمْ
: تمہاری
وَھُوَ
: اور وہ
مُؤْمِنٌ
: مسلمان
فَتَحْرِيْرُ
: تو آزاد کردے
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
وَاِنْ
: اور اگر
كَانَ
: ہو
مِنْ قَوْمٍ
: ایسی قوم سے
بَيْنَكُمْ
: تمہارے درمیان
وَبَيْنَھُمْ
: اور ان کے درمیان
مِّيْثَاقٌ
: عہد (معاہدہ
فَدِيَةٌ
: تو خون بہا
مُّسَلَّمَةٌ
: حوالہ کرنا
اِلٰٓى اَھْلِهٖ
: اس کے وارثوں کو
وَتَحْرِيْرُ
: اور آزاد کرنا
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
فَمَنْ
: سو جو
لَّمْ يَجِدْ
: نہ پائے
فَصِيَامُ
: تو روزے رکھے
شَهْرَيْنِ
: دو ماہ
مُتَتَابِعَيْنِ
: لگاتار
تَوْبَةً
: توبہ
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
وَكَانَ
: اور ہے
اللّٰهُ
: اللہ
عَلِيْمًا
: جاننے والا
حَكِيْمًا
: حکمت والا
اور کسی مومن کا (یہ) کام نہیں کہ وہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے ہو ( تو اور بات ہے) اور جو کوئی کسی مومن کو (خطاً ) قتل کر ڈالے تو اس کو ایک مسلمان غلام آزاد کرنا چاہیے اور مقتول کے وارثوں کے پاس دیت پہچانی چاہیے (ہاں) اگر وہ خود معاف کردیں (تو خیر) پھر اگر وہ (مقتول مومن) اس قوم کا ہو کہ جو تمہارے دشمن ہیں تو مسلمان غلام ہی آزاد کر دے اور اگر وہ اس قوم سے ہو کہ اس میں اور تم میں باہم معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو دیت دینی چاہیے اور مسلمان غلام (بھی) آزاد کرنا چاہیے۔ پھر جس کو میسر نہ ہو تو پے در پے دو مہینہ روزے رکھے۔ خدا سے معافی چاہنے کے لئے اور اللہ علم والا ‘ حکمت والا ہے
ترکیب : ان یقتل اسم کان لمومن خبر اے ما شان المومن قتل المومن فی ای حال الاخطاء الا فی حال الخطاء اور ممکن ہے کہ الا بمعنی لکن ہو ومن قتل شرط فتحریر خبر ہے مبتداء محذوف کی ای فالواجب وقیل خبرہ محذوف ای فعلیہ۔ تحریر مضاف رقبۃ مومنۃ مضاف الیہ ودیۃ معطوف ہے تحریر پر جملہ جواب شرط الا ان یصدقوا استثناء منقطع ہے وقیل متصل والمعنی فالواجب دیۃ فی کل حال الا فی حال التصدق فان شرطیہ کان اس کا اسم المقتول من قوم خبر عدولکم اس کی صفت وھو مومن جملہ حال ہے المقتول سے یہ سب شرط فتحریر الخ جواب۔ تفسیر : پہلی آیت میں ان لوگوں کے قتل کی اجازت تھی کہ جو مسلمانوں میں آکر مسلمان اور کافروں میں جا کر ان کے ساتھ ہو کر مسلمانوں کو قتل کرنے پر آمادہ ہوجاتے تھے۔ ایسے موقع میں کبھی وہ لوگ بھی آجاتے ہیں کہ جو صدق دل سے مسلمان ہیں اور اہل اسلام ان کو کافر ہی سمجھتے ہیں۔ سو ایسے لوگوں کے قتل سے منع کیا اور اس کے ضمن میں عموماً ایمانداروں کے قتل کرنے کا مسئلہ بھی بیان کرنا مناسب ہوا۔ فرماتا ہے کہ کسی مومن کو کسی مومن کا قتل کرنا درست نہیں مگر بھول چوک ہو تو معذور ہے۔ چناچہ اس آیت کے نازل ہونے کا یہی سبب ہوا کہ اسلام میں دو ایک موقع ہوچکے تھے۔ عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ جنگ احد میں ایسا اتفاق ہوا کہ حذیفہ بن الیمان ؓ کے والد یمان ؓ بوقت جنگ ایک بھیڑ میں آگئے۔ مسلمانوں نے ان کو کافر سمجھ کر ان پر تلواریں مارنی شروع کردیں گو حذیفہ ؓ کہتے رہے کہ میرے والد مگر اس ہنگامہ میں کوئی نہ سمجھا یہاں تک کہ وہ قتل ہوگئے۔ پھر جب معلوم ہوا تو مسلمانوں کو سخت ملال ہوا۔ اس پر یہ آیت کفارہ بنانے کے لئے نازل ہوئی اور اس امر میں دیت کا بھی فیصلہ کردیا۔ اس آیت میں یہ حکم ہے کہ جو کوئی کسی مسلمان کو خطاً نادانستہ قتل کر دے تو مقتول کے وارثوں کو دیت دی جائے۔ اگر وہ معاف کردیں تو مضائقہ نہیں اور ایک مسلمان غلام آزاد کرنا چاہیے (دیت اس لئے کہ مسلمانوں کے خون کا جو بلاوجہ مارا گیا ہے معاوضہ نہ لینے کی کوئی وجہ نہیں چونکہ خطاً مارا گیا ہے اس لئے قاتل کو معاوضہ میں قتل کرنا خلاف انصاف تھا مگر دیت یعنی خون بہا لینا مقرر کیا اور غلام آزاد کرنا اس لئے فرمایا کہ اگرچہ اس نے یہ کام قصداً نہیں کیا مگر بےاحتیاطی کی گئی۔ اس لئے جس نے اس ایک مسلمان کو مارا اس کے کفارہ میں مسلمان غلام کو آزاد کرے گویا آزاد کرنا زندہ کردینا ہے کیونکہ غلامی انسان کی صفت مالکیت اور آزادی کو (جو اس کی فطرت میں رکھی ہے اور جو اس کی حیات کا مقتضی ہے) زائل کرتی ہے اور اس میں بنی نوع پر احسان بھی ہے) ۔ پھر اگر وہ مقتول مسلمان جو نادانستہ مارا گیا ہے اس قوم کا ہے کہ جس سے اہل اسلام سے معاہدہ اور دوستی نہیں بلکہ دشمنی قائم ہے تو اس صورت میں صرف کفارہ میں مسلمان غلام ہی آزاد کرنا چاہیے۔ وارثوں کو دیت نہ دی جائے کیونکہ اس سے مخالفوں کو روپیہ کی مدد ملتی ہے۔ اگرچہ ایسی صورت میں آیت میں صرف غلام آزاد کرنے کا ذکر ہے۔ دیت دینے کا ذکر نہیں مگر معرض بیان میں سکوت کرنا نفی پر دلالت کیا کرتا ہے اور اگر وہ اس قوم کا ہے کہ جس میں اور اہل اسلام میں باہم عہد ہے تو وہاں دیت وارثوں کو دی جائے اور مسلمان 1 ؎ غلام بھی آزاد کیا جائے اور جو غلام آزاد کرنے کا مقدور نہ ہو تو اس کی جگہ پے در پے دو مہینے کے روزے کفار میں رکھے۔ اگر بیچ میں بجز عذر معمولی کے جو عورتوں کو لاحق ہوتا ہے روزہ ترک ہوگا تو پھر سرے سے دو مہینے پورے کرنے پڑیں گے اور دو مہینے روزے مقرر ہونے میں ایک سرِّ روحانی ہے جس کے بیان کی یہاں گنجائش نہیں۔ اس جگہ چونکہ مقتول کے لئے مومن کی قید نہیں اس سے بعض علماء نے ذمی مقتول کا بھی یہی حکم نکالا 2 ؎ ہے اس حکم کے بعد کسی مسلمان کو قصداً قتل کرنے کی بابت فرماتا ہے ومن یقتل مؤمنا متعمدا الآیہ۔ چونکہ قتل عمد کا حکم قصاص و دیت سورة بقرہ میں بیان ہوچکا ہے یا ایہا الذین آمنوا کتب علیکم القصاص فی القتلی الخ اس لئے یہاں صرف آخرت کی سزا بیان فرماتا ہے کہ وہ قاتل ہمیشہ جہنم میں رہے گا اور اس کے لئے لعنت اور غضب الٰہی اور اس کو عذاب عظیم ہے۔ ابن عباس ؓ آیت کو ظاہر طور پر محمول کرکے قاتل عمد کے لئے ہمیشہ کا عذاب ثابت کرتے ہیں اور اس کی توبہ کو بھی غیر مقبول کہتے ہیں اور خوارج نے بھی اس آیہ سے استدلال کیا ہے کہ قتل عمد گناہ کبیرہ بالاتفاق ہے باوجود یکہ اس کی سزا ابدی جہنم ہے۔ ثابت ہوا کہ کبیرہ کے مرتکب کے لئے ابدی جہنم ہے۔ جمہور علماء کہتے ہیں کہ اس قتل عمد سے مراد وہ ہے کہ جو جائز جان کر کیا جاوے تو بیشک اس کی یہی سزا ہے کیونکہ کبیرہ کا جائز جاننے والا کافر ہے اور کافر کی ابدی جہنم سزا ہے یا یہ کہ جزا تو اس کی یہی ہے مگر وہ کریم بوجہ ایمان کے قاتل کو بحکم آیت ویغفر مادون ذلک لمن یشاء ابدی جہنم سے نجات دے گا۔ بحث اوّل : اب ہم آیت کا مطلب بیان کرچکے۔ اس کے بعد چند ابحاث لکھتے ہیں جو احکام دیت اور قتل خطا کے متعلق ہیں : (1) قتل کی پانچ قسم ہیں۔ پہلا قتل عمد تلوار وغیرہ ہتھیار سے جان کر قتل کرنا۔ اس میں قاتل مارا جائے گا خواہ کئی قاتل کیوں نہ ہوں۔ بحکم آیت کتب علیکم القصاص اور آخرت کا گناہ بحکم آیۃ فجزاؤہ جہنم۔ ہاں اگر مقتول کے وارث معاف کردیں یا دیت پر راضی ہوجائیں تو دیت دلائی جائے گی اور یہ قاتل اگر وارث کو قتل کرے گا تو میراث سے بھی محروم ہوگا۔ دوسرا قتل خطا مثلاً شکار سمجھ کر دور سے کسی آدمی پر گولی چلا دی اور وہ مرگیا۔ یہ خطا یعنی چوک قصد میں واقع ہوئی یا کسی مسلمان کو جنگ میں کافر سمجھ کر مار ڈالا اور ایک خطا فعل میں بھی ہوتی ہے۔ وہ یہ کہ نشانہ پر گولی چلاتا تھا کسی انسان کے لگ گئی۔ اس کا حکم آیت میں بیان ہوچکا اس میں بھی میراث سے محروم رہتا ہے۔ احادیث سے ایک اور بھی قتل ان دونوں کے درمیان ثابت ہوا ہے۔ شبہ العمد ہے یہ قتل ابوحنیفہ کے نزدیک وہ ہے جو ان آلات سے واقع ہو جو قتل کے موزوں نہ ہوں۔ جیسا کہ لٹھ اور پتھر۔ صاحبین اور امام شافعی کے نزدیک یہ بھی قتل عمد ہے اور شبہ عمد یہ ہے کہ جس سے غالباً آدمی نہیں مرتا اس سے مارے جیسا کہ بغیر قصد ہلاک کے چھڑی یا مکہ مارے اور وہ مرجاوے شبہ عمد میں دیت مغلظہ اور کفارہ اور میراث سے محرومی ہے۔ چوتھا قتل خطا کے 1 ؎ خواہ وہ لڑکا ہی کیوں نہ ہو بشرطیکہ اس کے والدین میں کوئی مسلمان ہو۔ یہ شافعی ‘ مالک ‘ اوزاعی ‘ ابوحنیفہ (رح) کا مذہب ہے۔ ابن عباس ؓ اور حسن اور شیعی اور نحفی (رح) کے نزدیک وہ غلام آزاد کیا جاوے جو نماز پڑھتا اور روزہ رکھتا ہو۔ 12 ؎ مگر یہ صحیح نہیں کس لئے کہ مقبول مومن ہی کا ذکر چلا آتا ہے وکان کی ضمیر بھی اس کی طرف پھرتی ہے۔ 12 منہ قائم مقام جیسا کہ سوتا ہوا آدمی کسی پر گر پڑے اور جس پر گرا وہ مرجائے اس کا حکم بھی قتل خطا کا حکم ہے۔ پانچواں قتل بالسبب جیسا کہ رستہ میں کنواں کھودے اور اس میں گر کر مرجاوے اس میں دیت ہے نہ کفارہ نہ حرمان میراث۔ امام شافعی (رح) کہتے ہیں کفارہ بھی اور حرمان میراث بھی ہے۔ (2) دیۃ ودی سے مشتق ہے جیسا کہ شیۃ وشی ہے وائو حذف ہوگیا۔ اس کے معنی معاوضہ کے ہیں مگر عرب میں صرف خون کے معاوضہ کو دیت کہا جاتا ہے یعنی خون بہا اس کی دو قسم ہیں مغلظ یعنی سخت سو وہ شبہ عمد میں آتی ہے۔ اس میں سو اونٹ چار قسم کے ہیں۔ 25 بنت مخاص 25 بنت لبون 25 حقہ 25 جذعہ۔ شافعی اور امام محمد کے نزدیک تین قسم کے لنیے چاہییں۔ 30 جذعہ 30 حقہ 40 ثنیہ حاملہ۔ دوسری مخففہ وہ قتل خطا میں آتی ہے اس میں سو اونٹ پانچ قسم کے ہیں۔ 20 بنت مخانس 20 بنت لبون 20 ابن مخاض 20 حقہ 20 جذعہ یا ہزار دینار اور یہ نہ ہوں تو دس ہزار درہم امام شافعی 12 ہزار درہم کہتے ہیں۔ مسلمان اور ذمی کی برابر ہے۔ خلافاً للشافعی یہ دیت تین سال میں بتدریج قاتل کے کنبہ اور قوم سے وصول کی جاتی ہے کہ جس کو عاقلہ کہتے ہیں کیونکہ وہ اس کے ہر ایک نفع و نقصان کے شریک ہیں۔ اس ناگہانی حادثہ میں بھی ان کو شریک ہونا چاہیے تاکہ آیندہ اس کو احتیاط پر مجبور کیا کریں۔ یہ مذہب جمہورکا ہے اور احادیث صحیحہ سے ثابت ہے مگر ابوبکر اصم کے نزدیک خاص قاتل سے لینی چاہیے۔ باقی قتل اور نقصان مال اور تاوان کے مسائل احادیث سے ثابت ہیں۔ واللہ اعلم۔
Top