Tafseer-e-Haqqani - Ar-Rahmaan : 84
وَ اَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ
وَاَقِيْمُوا : اور قائم کرو۔ تولو الْوَزْنَ : وزن کو بِالْقِسْطِ : انصاف کے ساتھ وَلَا : اور نہ تُخْسِرُوا : خسارہ کر کے دو ۔ نقصان دو الْمِيْزَانَ : میزان میں۔ ترازو میں
اور تم ٹھیک ٹھیک تولو انصاف کے ساتھ اور کمی نہ کرو (ناپ اور) تول میں
[ 9] ناپ تول میں عدل و انصاف سے کام لینے کا حکم و ارشاد : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ وزن کو قائم کرو انصاف کے ساتھ، اور کمی نہ کرو تول میں۔ بلکہ ہر کسی کو اس کا حق پورا پورا ادا کرو۔ سو اوپر والی بات تو ایک کلیے کی حیثیت سے بیان ہوئی تھی۔ اب یہ اسی کلیے پر مبنی ایک دوسری حقیقت کی طرف توجہ دلائی گئی ہے جس کا تعلق ہماری روزمرہ کی زندگی سے ہے۔ سو فرمایا گیا کہ تم ٹھیک ٹھیک تو لو انصاف کے ساتھ اور ناپ تول میں کمی نہیں کرنا۔ سو عدل و انصاف کے تقاضوں پر مبنی اور گایت درجہ توازن پر قائم اس کائنات کی فطرت کا تقاضا یہ ہے کہ تم لوگ اپنے دائرہ اختیار میں پوری طرح عدل و انصاف پر قائم رہو۔ نہ کسی کا حق غضب کرو اور نہ کسی طرح کی ڈنڈی مارو کہ باپ تول میں کمی اور ڈنڈی مارنے کی خوخصلت اس میزان کے منافی ہے جس پر حضرت حق۔ جل مجدہ۔ نے اس کارخانہ قدرت کو تخلیق فرمایا اور اس پر قائم رکھا ہے۔ سو ناپ تول میں کمی کا فساد اس بنیاد کو ڈھا دینے کے مترادف ہے جس پر حضرت خالق جل جلالہٗ نے اس کائنات کو تخلیق فرمایا اور قائم رکھا ہے تو پھر ایسے مفسد لوگوں کے وجود کو وہ اپنی دھرتی پر کیسے گوارا کرسکتا ہے ؟ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اس لئے دوسروں کے حقوق میں دست درازی کرنے اور اس بارے میں کمی اور کوتاہی سے کام لینے سے جگہ جگہ اور طرح طرح سے منع فرمایا گیا ہے جیسا کہ ایک اور مقام پر اس بارے میں ارشاد فرمایا گیا۔ { والیٰ مدین اخاہم شعیبا ط قال یقوم اعبدوا اللّٰہ مالکم من الہٍ غیرہٗ ط قد جاء کم بینۃٌ من ربکم فاوفو الکیل والمیزان ولا تبخسوا الناس اشیاء ھم ولا تفسدوا فی الارض بعد اصلاحھا ط ذلکم خیر لم ان کنتم مؤمنین } [ الاعراف : 85 پ 8] کہ " تم دوسرے لوگوں کو ان کی چیزیں کم کرکے نہ دو "۔ وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی ما یحب ویرید، بکل حال من الاحوال، وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل، والداعی الی صراطہ المستقیم، فلہ الحمد فی الاولیٰ والاخرۃ وھو الغنی الحمید، سبحانہ وتعالیٰ فایاہ نسأل القبول والسداد۔
Top