Tafseer-Ibne-Abbas - Yunus : 59
قُلْ اَرَءَیْتُمْ مَّاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ لَكُمْ مِّنْ رِّزْقٍ فَجَعَلْتُمْ مِّنْهُ حَرَامًا وَّ حَلٰلًا١ؕ قُلْ آٰللّٰهُ اَذِنَ لَكُمْ اَمْ عَلَى اللّٰهِ تَفْتَرُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَرَءَيْتُمْ : بھلا دیکھو مَّآ اَنْزَلَ : جو اس نے اتارا اللّٰهُ : اللہ لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْ : سے رِّزْقٍ : رزق فَجَعَلْتُمْ : پھر تم نے بنا لیا مِّنْهُ : اس سے حَرَامًا : کچھ حرام وَّحَلٰلًا : اور کچھ حلال قُلْ : آپ کہ دیں آٰللّٰهُ : کیا اللہ اَذِنَ : حکم دیا لَكُمْ : تمہیں اَمْ : یا عَلَي : اللہ پر اللّٰهِ : اللہ تَفْتَرُوْنَ : تم جھوٹ باندھتے ہو
کہو کہ بھلا دیکھو تو خدا نے تمہارے لئے جو رزق نازل فرمایا۔ تو تم نے اس میں سے (بعض کو) حرام ٹھیرایا اور (بعض کو) حلال (ان سے) پوچھو کیا خدا نے تمہیں اس کام کا حکم دیا ہے یا تم خدا پر افترا کرتے ہو ؟
(59) آپ ان مکہ والوں سے فرما دیجیے کہ یہ تو بتلاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے جو تمہارے لیے کھیتیاں اور جانور پیدا کیے تھے پھر تم نے اس کے کچھ حصہ سے فائدہ حاصل کرنا عورتوں پر حرام کردیا یعنی بحیرہ، سائبہ اور حام اور مردوں کے لیے حلال قرار دے لیا تو آپ ان سے پو چھیے کیا اس چیز کی تمہیں تمہارے پروردگار نے اجازت دی تھی یا محض اللہ تعالیٰ پر اپنی ہی طرف سے جھوٹ باندھتے ہو۔
Top