Tafseer-Ibne-Abbas - Yunus : 64
لَهُمُ الْبُشْرٰى فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِ١ؕ لَا تَبْدِیْلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُؕ
لَھُمُ : ان کے لیے الْبُشْرٰي : بشارت فِي : میں الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَ : اور فِي : میں الْاٰخِرَةِ : آخرت لَا تَبْدِيْلَ : تبدیلی نہیں لِكَلِمٰتِ : باتوں میں اللّٰهِ : اللہ ذٰلِكَ : یہ ھُوَ : وہ الْفَوْزُ : کامیابی الْعَظِيْمُ : بڑی
ان کے لئے دنیا کی زندگی میں بشارت ہے اور آخرت میں بھی۔ خدا کی باتیں بدلتی نہیں۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے۔
(64) اور وہ کون لوگ ہیں ! اب اللہ تعالیٰ ان کا بیان فرماتا ہے کہ جو رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان لائے اور کفر وشرک اور فواحش سے بچتے ہیں، ان کے لیے دنیاوی زندگی میں بھی کہ وہ رؤیائے صادقہ دیکھتے ہیں یا ان کو دکھلائے جاتے ہیں اور آخرت میں بھی کہ ان کو جنت ملے گی، خوشخبری ہے اور جنت کا جو وعدہ فرمایا ہے اس میں کچھ فرق ہوا نہیں کرتا اور یہ بشارت بہت بڑی کامیابی ہے جس کی بدولت جنت اور اس کی نعمتیں حاصل ہوں گی اور دوزخ اور اس کی سختیوں سے چھٹکارا ملے گا۔
Top