Tafseer-Ibne-Abbas - Yunus : 80
فَلَمَّا جَآءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰۤى اَلْقُوْا مَاۤ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب جَآءَ : آگئے السَّحَرَةُ : جادوگر قَالَ : کہا لَھُمْ : ان سے مُّوْسٰٓى : موسیٰ اَلْقُوْا : تم ڈالو مَآ : جو اَنْتُمْ : تم مُّلْقُوْنَ : ڈالنے والے ہو
جب جادوگر آئے تو موسیٰ نے ان سے کہا کہ جو تم کو ڈالنا ہے ڈالو۔
(80۔ 81۔ 82) جب وہ جادوگر آئے تو حضرت موسیٰ ؑ نے ان سے فرمایا کہ لکڑیاں اور رسیاں جو کچھ سامان جادو تمہیں ڈالنا ہو، ڈال دو لہذا جب انہوں نے اپنی لکڑیاں اور رسیاں ڈالیں تب حضرت موسیٰ ؑ نے فرمایا جادو یہ ہے۔ جو کچھ تم نے ڈالا ہے۔ حق کی طاقت اس کو ابھی درہم برہم کردے گی کیوں کہ اللہ تعالیٰ جادوگروں کا کام بننے نہیں دیتا اور اللہ تعالیٰ دین صحیح کو اپنے وعدوں کے موافق ثابت کردیتا ہے، خواہ مشرکین کو یہ چیز کتنی ہی ناگوار اور بری لگے۔
Top