Tafseer-Ibne-Abbas - Yunus : 91
آٰلْئٰنَ وَ قَدْ عَصَیْتَ قَبْلُ وَ كُنْتَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَ
آٰلْئٰنَ : کیا اب وَقَدْ عَصَيْتَ : اور البتہ تو نافرمانی کرتا رہا قَبْلُ : پہلے وَكُنْتَ : اور تو رہا مِنَ : سے الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
(جواب ملا) کہ اب (ایمان لاتا ہے) حالانکہ تو پہلے نافرمانی کرتا رہا اور مفسد بنا رہا ؟
(91) تب حضرت جبریل امین ؑ نے اس سے فرمایا اب غرق ہونے کے وقت ایمان لاتا ہے (جب کہ اس کا اعتبار نہیں) اور غرق ہونے سے پہلے تو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرتا رہا اور ارض مصر میں قتل وشرک اور غیر اللہ کی طرف لوگوں کو دعوت دے کر فساد پھیلاتا رہا۔
Top