(1۔ 2) حسب و نسب میں فخر کرنا تمہیں غافل کیے رکھتا ہے یہاں تک کہ تم لوگ قبروں میں پہنچ جاتے ہو۔
واقعہ یہ پیش آیا کہ بنی سہم و بنی عبد مناف نے آپس میں ایک دوسرے پر فخر کیا کہ کس کی تعداد زیادہ ہے تو بنی عبد مناف کی تعداد زیادہ نکلی۔
اس پر بنی سہم کہنے لگے کہ ہمیں زمانہ جاہلیت میں باغیوں نے ہلاک کردیا تھا اس لیے ہمارے مردوں اور زندگوں کو گنو چناچہ ایسا ہی ہوا تو اس صورت میں بنی سہم کی تعداد زیادہ ہوگئی تو اسی کو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اس فخر کے چکر میں تم مردوں کا بھی ذکر کرنے لگتے ہو یا یہ کہ اسی میں زندگی گزار کر مرجاتے ہو۔