Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 120
وَ كُلًّا نَّقُصُّ عَلَیْكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهٖ فُؤَادَكَ١ۚ وَ جَآءَكَ فِیْ هٰذِهِ الْحَقُّ وَ مَوْعِظَةٌ وَّ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
وَكُلًّا : اور ہر بات نَّقُصُّ : ہم بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تجھ پر مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ : خبریں (احوال) الرُّسُلِ : رسول (جمع) مَا نُثَبِّتُ : کہ ہم ثابت کریں (تسلی دیں) بِهٖ : اس سے فُؤَادَكَ : تیرا دل وَجَآءَكَ : اور تیرے پاس آیا فِيْ : میں هٰذِهِ : اس الْحَقُّ : حق وَمَوْعِظَةٌ : اور نصیحت وَّذِكْرٰي : اور یاد دہانی لِلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کے لیے
(اے محمد) پیغمبروں کے وہ سب حالات جو ہم تم سے بیان کرتے ہیں ان سے ہم تمہارے دل کو قائم رکھتے ہیں۔ اور ان (قصص) میں تمہارے پاس حق پہنچ گیا اور (یہ) مومنوں کے لئے نصیت اور عبرت ہے۔
(120) اور پیغمبروں کے واقعات میں سے جیسا کہ بیان کیے گئے یہ سارے قصے ہم آپ سے بیان کرتے ہیں تاکہ آپ کے دل کو مضبوطی حاصل ہو کہ جو آپ کے ساتھ آپ کی قوم کر رہی ہے، آپ کے علاوہ اور انبیاء کرام کے ساتھ بھی ان کی قوموں نے یہی معاملہ کیا اور آپ کے پاس اس صورت میں ایسی بات پہنچی ہے جو خود بھی حق ہے اور گناہوں سے بچنے کے لیے نصیحت اور مومنین کے لیے یاد دہانی ہے۔
Top