Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 21
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں کا (اپنا) وَضَلَّ : اور گم ہوگیا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ افترا کرتے تھے (جھوٹ باندھتے تھے)
یہی ہیں جنہوں نے اپنے تئیں خسارے میں ڈالا اور جو کچھ یہ افترا کیا کرتے تھے ان سے جاتارہا۔
(21۔ 22) اور جو جھوٹے معبود انہوں نے اللہ تعالیٰ کے علاوہ تراش رکھے تھے وہ ان کے دور ہوگئے اور اپنے اندر مصروف ہوگئے اور لازمی بات ہے کہ آخرت میں جنت اور اس کی نعمتیں نہ ملنے کے باعث سب سے زیادہ نقصان میں یہی لوگ ہوں گے۔
Top