Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 49
تِلْكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الْغَیْبِ نُوْحِیْهَاۤ اِلَیْكَ١ۚ مَا كُنْتَ تَعْلَمُهَاۤ اَنْتَ وَ لَا قَوْمُكَ مِنْ قَبْلِ هٰذَا١ۛؕ فَاصْبِرْ١ۛؕ اِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِیْنَ۠   ۧ
تِلْكَ : یہ مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ الْغَيْبِ : غیب کی خبریں نُوْحِيْهَآ : ہم وحی کرتے ہیں اسے اِلَيْكَ : تمہاری طرف مَا : نہ كُنْتَ تَعْلَمُهَآ : تم ان کو جانتے تھے اَنْتَ : تم وَلَا : اور نہ قَوْمُكَ : تمہاری قوم مِنْ : سے قَبْلِ ھٰذَا : اس سے پہلے فَاصْبِرْ : پس صبر کریں اِنَّ : بیشک الْعَاقِبَةَ : اچھا انجام لِلْمُتَّقِيْنَ : پر وہیزگاروں کے لیے
یہ (حالات) من جملہ غیب کی خبروں کے ہیں جو ہم تمہاری طرف بھیجتے ہیں (اور) اس سے پہلے نہ تم ہی ان جانتے تھے اور نہ تمہاری قوم (ہی ان سے واقف تھی) تو صبر کرو کہ انجام پرہیزگاروں ہی کا (بھلا) ہے۔
(49) یہ قصہ آپکو جو غیب سے خبریں دی جاتی ہیں ان میں سے ایک ہے جن کو اے محمد ﷺ آپ کے پاس جبریل امین کے ذریعے پچھلی امتوں کے واقعات کے سلسلہ میں پہنچاتے ہیں اور قرآن حکیم سے قبل ان گزشتہ قوموں کے واقعات کو نہ آپ جانتے تھے اور نہ آپکی قوم سو آپ اپنی قوم کی ایذاء رسانی اور تکذیب پر صبر کیجیے یقیناً نیک انجامی بذریعہ نصرت اور جنت ان ہی لوگوں کے لیے ہے جو کفر وشرک اور تمام فواحش سے بچنے والے ہیں۔
Top