Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 73
قَالُوْۤا اَتَعْجَبِیْنَ مِنْ اَمْرِ اللّٰهِ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرَكٰتُهٗ عَلَیْكُمْ اَهْلَ الْبَیْتِ١ؕ اِنَّهٗ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَتَعْجَبِيْنَ : کیا تو تعجب کرتی ہے مِنْ : سے اَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کا حکم رَحْمَتُ اللّٰهِ : اللہ کی رحمت وَبَرَكٰتُهٗ : اور اس کی برکتیں عَلَيْكُمْ : تم پر اَهْلَ الْبَيْتِ : اے گھر والو اِنَّهٗ : بیشک وہ حَمِيْدٌ : خوبیوں والا مَّجِيْدٌ : بزرگی والا
انہوں نے کہا کیا تم خدا کی قدرت سے تعجب کرتی ہو ؟ اے اہل بیت تم پر خدا کی رحمت اور اس کی برکتیں ہی۔ وہ سزا وار تعریف اور بزرگوار ہے۔
(73) فرشتوں نے ان سے کہا کہ اب بھی (خاندان نبوت میں رہ کر) اللہ کی قدرت میں تعجب کرتی ہو اور خصوصا ابراہیم ؑ کے گھر والو تم پر تو اللہ تعالیٰ کی برکتیں اور رحمتیں نازل ہوتی رہتی ہیں، بیشک وہ اللہ تعالیٰ تمہارے کاموں میں تعریف کے لائق اور بڑی شان والا ہے کہ تمہیں نیک لڑکے کی وجہ سے اعزاز عطا کیا۔
Top