Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 82
فَلَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِیَهَا سَافِلَهَا وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهَا حِجَارَةً مِّنْ سِجِّیْلٍ١ۙ۬ مَّنْضُوْدٍۙ
فَلَمَّا : پس جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم جَعَلْنَا : ہم نے کردیا عَالِيَهَا : اس کا اوپر (بلند) سَافِلَهَا : اس کا نیچا (پست) وَاَمْطَرْنَا : اور ہم نے برسائے عَلَيْهَا : اس پر حِجَارَةً : پتھر مِّنْ سِجِّيْلٍ : کنکر (سنگریزہ) مَّنْضُوْدٍ : تہہ بہ تہہ
تو جب ہمارا حکم آیا ہم نے اس (بستی) کو (الٹ کر) نیچے اوپر کردیا اور ان پر پتھر کی تہ بہ تہ (یعنی پے در پے) کنکر یاں برسائیں۔
(82) سو جب ہمارا عذاب انکے ہلاک کرنے کے لیے آپہنچا تو ہم نے اس زمین کو الٹ کر اوپر کا تختہ نیچے اور نیچے کا تختہ اوپر کردیا، اور ان کے مسافروں اور بکھرے ہوئے لوگوں پرکھنگر کے پتھر برسانا شروع کیے جو مسلسل گر رہے تھے جن پر سیاہی، سفیدی اور سرخی کی لکیریں تھیں یا یہ کہ ہر ایک پتھر پر ہلاک ہونیوالے گا نام لکھا ہوا تھا۔ محمد ﷺ یہ پتھر ان لوگوں پر آپ کے پروردگار کی طرف سے برس رہے تھے۔
Top