Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 94
وَ لَمَّا جَآءَ اَمْرُنَا نَجَّیْنَا شُعَیْبًا وَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَ اَخَذَتِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا الصَّیْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دِیَارِهِمْ جٰثِمِیْنَۙ
وَلَمَّا : اور جب جَآءَ : آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم نَجَّيْنَا : ہم نے بچالیا شُعَيْبًا : شعیب وَّالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَهٗ : اس کے ساتھ بِرَحْمَةٍ : رحمت سے مِّنَّا : اپنی سے وَاَخَذَتِ : اور آلیا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو ظَلَمُوا : انہوں نے ظلم کیا الصَّيْحَةُ : کڑک (چنگھاڑ) فَاَصْبَحُوْا : سو صبح کی انہوں نے فِيْ دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں میں جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے ہوئے
اور جب ہمارا حکم آپہنچا تو ہم نے شعیب کو اور جو لوگ اس کے ساتھ ایمان لائے تھے ان کو تو اپنی رحمت سے بچا لیا اور جو ظالم تھے ان کو چنگھاڑ نے آدبوچا تو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔
(94۔ 95) چناچہ جب ہمارا عذاب آیا تو ہم نے حضرت شعیب ؑ کو اور جو ان کے ساتھ اہل ایمان تھے ان کو اپنی خصوصی رحمت سے نجات دی اور ان مشرکوں یعنی قوم شعیب کو ایک سخت آواز کے عذاب نے آگھیرا، سو وہ اپنے گھروں میں مردہ خاک بن کر رہ گئے جیسے وہ کبھی زمین پر تھے ہی نہیں، حضرت شعیب ؑ کی قوم کو رحمت خداوندی سے دوری ہوئی جیسا کہ قوم صالح کو رحمت خداوندی سے دوری ہوئی اور قوم صالح اور قوم شعیب کا عذاب دونوں پر برابر ہے، ایک سخت آواز نے ان دونوں قوموں کو آگھیرا تھا، باقی قوم صالح پر نیچے کی طرف سے عذاب آیا تھا اور قوم شعیب کو ان کے اوپر کی طرف سے عذاب آیا تھا۔
Top