Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Ra'd : 15
وَ لِلّٰهِ یَسْجُدُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ طَوْعًا وَّ كَرْهًا وَّ ظِلٰلُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ۩  ۞
وَلِلّٰهِ : اور اللہ ہی کو يَسْجُدُ : سجدہ کرتا ہے مَنْ : جو فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین طَوْعًا : خوشی سے وَّكَرْهًا : یا ناخوشی سے وَّظِلٰلُهُمْ : اور ان کے سائے بِالْغُدُوِّ : صبح وَالْاٰصَالِ : اور شام
اور جتنی مخلوقات آسمانوں اور زمین میں ہے خوشی سے یا زبردستی سے خدا کے آگے سجدہ کرتی ہے۔ اور ان کے سامنے بھی صبح وشام (سجدے کرتے) ہیں۔
(15) اور اللہ ہی کے سامنے سب سرجھکائے ہوئے ہیں کہ اس کی عبادت اور نماز میں مصروف ہیں جو کہ آسمانوں میں فرشتے اور زمین میں مومن لوگ ہیں، آسمان والے خوشی سے جھکائے ہوئے ہیں، کیوں کہ انکو عبادت میں ناگواری نہیں ہوتی، اور زمین والے مجبورا جھکائے ہوئے ہیں کیوں کہ ان کو عبادت میں ناگواری ہوتی ہے یا یہ کہ مخلصین خوشی سے اور منافقین مجبوری سے جھکائے ہوئے ہیں اور اہل زمین سے جو لوگ سرجھکائے ہوئے ہیں، ان کے سائے بھی صبح وشام سرخم کیے ہوئے ہیں کہ صبح کو دائیں جانب اور شام کو بائیں جانب۔
Top