Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Ra'd : 27
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ؕ قُلْ اِنَّ اللّٰهَ یُضِلُّ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْۤ اِلَیْهِ مَنْ اَنَابَۖۚ
وَيَقُوْلُ : اور کہتے ہیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا (کافر) لَوْ : کیوں لَآ اُنْزِلَ : نہ اتاری گئی عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ : سے رَّبِّهٖ : اس کا رب قُلْ : آپ کہ دیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُضِلُّ : گمراہ کرتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو چاہتا ہے وَيَهْدِيْٓ : اور راہ دکھاتا ہے اِلَيْهِ : اپنی طرف مَنْ : جو اَنَابَ : رجوع کرے
اور کافر کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر) پر اس کے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نازل نہیں ہوئی کہہ دو کہ خدا جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے۔ اور جو (اسکی طرف) رجوع ہوتا ہے اسکو اپنی طرف کا راستہ دکھاتا ہے۔
(27) اور رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم کے منکر یوں کہتے ہیں کہ محمد ﷺ پر انکی نبوت کی تصدیق کے لیے کوئی معجزہ کیوں نازل نہیں کیا گیا جیسا کہ سابقہ رسولوں پر معجزات نازل کیے گئے۔ اے محمد ﷺ آپ فرما دیجیے کہ اللہ تعالیٰ جسے چاہیں اپنے دین سے بےپرواہ کردیں جو اسی چیز کا مستحق ہو اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو اسے اپنے دین کی ہدایت کردیتے ہیں۔
Top