Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Ra'd : 33
اَفَمَنْ هُوَ قَآئِمٌ عَلٰى كُلِّ نَفْسٍۭ بِمَا كَسَبَتْ١ۚ وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ شُرَكَآءَ١ؕ قُلْ سَمُّوْهُمْ١ؕ اَمْ تُنَبِّئُوْنَهٗ بِمَا لَا یَعْلَمُ فِی الْاَرْضِ اَمْ بِظَاهِرٍ مِّنَ الْقَوْلِ١ؕ بَلْ زُیِّنَ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا مَكْرُهُمْ وَ صُدُّوْا عَنِ السَّبِیْلِ١ؕ وَ مَنْ یُّضْلِلِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ هَادٍ
اَفَمَنْ : پس کیا جو هُوَ : وہ قَآئِمٌ : نگران عَلٰي : پر كُلِّ نَفْسٍ : ہر شخص بِمَا كَسَبَتْ : جو اس نے کمایا (اعمال) وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے بنا لیے لِلّٰهِ : اللہ کے شُرَكَآءَ : شریک (جمع) قُلْ : آپ کہ دیں سَمُّوْهُمْ : ان کے نام لو اَمْ : یا تُنَبِّئُوْنَهٗ : تم اسے بتلاتے ہو بِمَا : وہ جو لَا يَعْلَمُ : اس کے علم میں نہیں فِي الْاَرْضِ : زمین میں اَمْ : یا بِظَاهِرٍ : محض ظاہری مِّنَ : سے الْقَوْلِ : بات بَلْ : بلکہ زُيِّنَ : خوشنما بنا دئیے گئے لِلَّذِيْنَ كَفَرُوْا : ان لوگوں کے لیے جنہوں نے کفر کیا مَكْرُهُمْ : ان کی چال وَصُدُّوْا : اور وہ روک دئیے گئے عَنِ : سے السَّبِيْلِ : راہ ۭوَمَنْ : اور جو۔ جس يُّضْلِلِ : گمراہ کرے اللّٰهُ : اللہ فَمَا : تو نہیں لَهٗ : اس کے لیے مِنْ هَادٍ : کوئی ہدایت دینے والا
تو کیا جو (خدا) ہر متنفس کے اعمال کا نگراں (ونگہبان) ہے (وہ بتوں کی طرح) بےعلم و بیخبر ہوسکتا ہے ؟ اور ان لوگوں نے خدا کے شریک مقرر کر رکھے ہیں۔ ان سے کہو کہ (ذرا) انکے نام تو لو۔ کیا تم اسے ایسی چیزیں بتاتے ہو جس کو وہ زمین میں (کہیں بھی) معلوم نہیں کرتا ؟ یا (محض) ظاہری (باطل اور جھوٹی) بات کی (تقلید کرتے ہو ؟) اصل بات یہ ہے کہ کافروں کو ان کے فریب خوبصورت معلوم ہوتے ہیں۔ اور وہ (ہدایت کے) راستے سے روک لئے گئے ہیں۔ اور جسے خدا گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت کرنیوالا نہیں۔
(33) تو کیا پھر بھی اللہ تعالیٰ جو کہ ہر ایک نفس کی نگرانی اور حفاظت کرتا ہے اور ہر ایک کی نیکی بدی روزی اور تنگی تمام امور سے واقف ہے اور ان لوگوں کے معبود جن کی یہ اللہ کے علاوہ پوجا کرتے ہیں برابر ہوسکتے ہیں جو ان لوگوں نے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرائے ہیں، اے محمد ﷺ آپ ان سے فرمائیے کہ اگر یہ شرکاء بالفرض اللہ کے ساتھ شریک ہیں تو ان کے نفع پہنچانے اور ان کی کارگزاریاں تو گناؤ، کیا تم اللہ تعالیٰ کو ایسی بات کی خبر دیتے ہو کہ دنیا بھر میں اس کے وجود کی خبر اللہ تعالیٰ کو نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا بھی کوئی ہے جو نفع ونقصان کا مالک ہے یا محض ظاہری باطل اور جھوٹی باتوں پر ان کی پوجا کرتے ہو، بلکہ ان کافروں کو اپنے اقوال وافعال مرغوب معلوم ہوتے ہیں اور یہ لوگ دین حق سے محروم رہ گئے ہیں اور جس کو اللہ تعالیٰ اپنے دین سے بےراہ کردے تو پھر اسے کوئی راہ پر لانے والا نہیں۔
Top