Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Ra'd : 38
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِكَ وَ جَعَلْنَا لَهُمْ اَزْوَاجًا وَّ ذُرِّیَّةً١ؕ وَ مَا كَانَ لِرَسُوْلٍ اَنْ یَّاْتِیَ بِاٰیَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ لِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابٌ
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا : اور البتہ ہم نے بھیجے رُسُلًا : رسول (جمع) مِّنْ قَبْلِكَ : تم سے پہلے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے دیں لَهُمْ : ان کو اَزْوَاجًا : بیویاں وَّذُرِّيَّةً : اور اولاد وَمَا كَانَ : اور نہیں ہوا لِرَسُوْلٍ : کسی رسول کے لیے اَنْ : کہ يَّاْتِيَ : لائے بِاٰيَةٍ : کوئی نشانی اِلَّا : بغیر بِاِذْنِ اللّٰهِ : اللہ کی اجازت سے لِكُلِّ اَجَلٍ : ہر وعدہ کے لیے كِتَابٌ : ایک تحریر
اور (اے محمد ﷺ ہم نے تم سے پہلے بھی پیغمبر بھیجے تھے اور ان کو بیبیاں اور اولاد بھی دی تھی۔ اور کسی پیغمبر کے اخیتار کی بات نہ تھی کہ خدا کے حکم کے بغیر کوئی نشانی لائے۔ ہر (حکم) قضاُ (کتاب میں) مرقوم ہے۔
(38) اور جیسا کہ ہم نے آپ کو رسول بناکربھیجا اسی طرح اور بہت سے رسول بھیجے اور ہم نے ان کو بیویاں بھی دیں جیسا کہ حضرت داؤد ؑ اور سلیمان ؑ کو اور آپ کی اولاد سے زیادہ سے زیادہ اولاد بھی دی جیسا کہ حضرت ابراہیم ؑ حضرت اسحاق ؑ ، حضرت یعقوب ؑ کو یہ آیت مبارکہ یہود کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ کیوں کہ انہوں نے کہا تھا کہ اگر محمد ﷺ نبی ہوتے تو نبوت انکو شادیاں کرنے میں مشغول نہ کرتی (تو اس کا جواب دیا کہ شادی کرنا نبوت کے خلاف نہیں بلکہ عین موافق ہے، ترجم) کسی پیغمبر کے اختیار میں میں کہ ایک دلیل بھی خدا کے حکم کے بغیر لاسکے۔
Top