Tafseer-Ibne-Abbas - Ibrahim : 47
فَلَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ مُخْلِفَ وَعْدِهٖ رُسُلَهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ ذُو انْتِقَامٍؕ
فَلَا تَحْسَبَنَّ : پس تو ہرگز خیال نہ کر اللّٰهَ : اللہ مُخْلِفَ : خلاف کرے گا وَعْدِهٖ : اپنا وعدہ رُسُلَهٗ : اپنے رسول اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ عَزِيْزٌ : زبردست ذُو انْتِقَامٍ : بدلہ لینے والا
تو ایسا خیال نہ کرنا کہ خدا نے جو اپنے پیغمبروں سے وعدہ کیا ہے۔ اسکے خلاف کریگا۔ بیشک خدا زبردست (اور) بدلہ لینے والا ہے۔
(47) اللہ تعالیٰ نے جو رسولوں کی نجات اور ان کے دشمنوں کی ہلاکت کا ان سے وعدہ فرمایا ہے تو اس میں اللہ تعالیٰ کو وعدہ خلافی کرنے والا نہ سمجھنا، بیشک اللہ تعالیٰ اپنی بادشاہت میں بڑا زبردست ہے اور اپنے دشمنوں سے دنیا وآخرت میں پورا بدلہ لینے والا ہے۔
Top