Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 2
یُنَزِّلُ الْمَلٰٓئِكَةَ بِالرُّوْحِ مِنْ اَمْرِهٖ عَلٰى مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖۤ اَنْ اَنْذِرُوْۤا اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاتَّقُوْنِ
يُنَزِّلُ : وہ نازل کرتا ہے الْمَلٰٓئِكَةَ : فرشتے بِالرُّوْحِ : وحی کے ساتھ مِنْ : سے اَمْرِهٖ : اپنے حکم عَلٰي : پر مَنْ يَّشَآءُ : جسے چاہتا ہے مِنْ : سے عِبَادِهٖٓ : اپنے بندے اَنْ : کہ اَنْذِرُوْٓا : تم ڈراؤ اَنَّهٗ : کہ وہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّآ : سوائے اَنَا : میرے فَاتَّقُوْنِ : پس مجھ سے ڈرو
وہی فرشتوں کو پیغام دیکر اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس کے پاس چاہتا ہے بھیجتا ہے۔ کہ (لوگوں کو) بتادو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو مجھی سے ڈرو۔
(2) اللہ تعالیٰ جبریل امین ؑ اور دوسرے فرشتوں کو نبوت واسلام یعنی اپنا حکم دے کر اپنے بندوں میں سے جس پر چاہیں یعنی رسول اکرم ﷺ اور دیگر انبیاء کرام پر نازل فرماتے ہیں اور وہ یہ ہے کہ لوگوں کو خبردار کرو اور قرآن حکیم پڑھ کر ان کو سناؤ تاکہ وہ اس بات کے قائل ہوجائیں کہ میرے سوا اور کوئی عبادت کے لائق نہیں، سو وہ میری ہی اطاعت کریں اور مجھ ہی سے ڈرتے رہیں۔
Top