Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Israa : 19
وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَ سَعٰى لَهَا سَعْیَهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ كَانَ سَعْیُهُمْ مَّشْكُوْرًا
وَمَنْ : اور جو اَرَادَ : چاہے الْاٰخِرَةَ : آخرت وَسَعٰى : اور کوشش کی اس نے لَهَا : اس کے لیے سَعْيَهَا : اس کی سی کوشش وَهُوَ : اور (بشرطیکہ) وہ مُؤْمِنٌ : مومن فَاُولٰٓئِكَ : پس یہی لوگ كَانَ : ہے۔ ہوئی سَعْيُهُمْ : ان کی کوشش مَّشْكُوْرًا : قدر کی ہوئی (مقبول)
اور جو شخص آخرت کا خواستگار ہو اور اس میں اتنی کوشش کرے جتنی اسے لائق ہے اور وہ مومن بھی ہو تو ایسے ہی لوگوں کی کوشش ٹھکانے لگتی ہے
(19) اور جو شخص اپنے ان مفروضہ اعمال صالحہ میں جنت کی نیت رکھے گا اور جنت کے لیے جیسے اعمال کرنے چاہیں ویسے ہی عمل کرے گا بشرطیکہ وہ مومن مخلص بھی ہو تو اس کا یہ عمل اللہ کے نزدیک مقبول ہوگا یہ آیت حضرت بلال ؓ کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top