Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Kahf : 102
اَفَحَسِبَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنْ یَّتَّخِذُوْا عِبَادِیْ مِنْ دُوْنِیْۤ اَوْلِیَآءَ١ؕ اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ نُزُلًا
اَفَحَسِبَ : کیا گمان کرتے ہیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْٓا : وہ جنہوں نے کفر کیا اَنْ يَّتَّخِذُوْا : کہ وہ بنالیں گے عِبَادِيْ : میرے بندے مِنْ دُوْنِيْٓ : میرے سوا اَوْلِيَآءَ : کارساز اِنَّآ : بیشک ہم اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کیا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے نُزُلًا : ضیافت
کیا کافر یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بندوں کو ہمارے سوا (اپنا) کار ساز بنائیں گے (تو ہم خفا نہیں ہوں گے) ؟ ہم نے (ایسے) کافروں کے لئے جہنم کی (مہمانی) تیار کر رکھی ہے
(102) کیا پھر بھی ان لوگوں کو جو کہ رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم کے منکر ہیں خیال ہے کہ مجھے چھوڑ کر میرے بندوں کی عبادت کریں اور دنیوی واخروی نفع میں ان کا اپنا کارساز سمجھیں یا یہ مطلب ہے کہ ان کافروں کو میری اطاعت وفرمانبرداری کے علاوہ میرے بندوں کی عبادت اور ان کو کار ساز سمجھنا کفایت کرجائے گا۔ ہم نے ان کی دعوت اور ٹھکانے کے لیے دوزخ تیار کر رکھی ہے۔
Top