Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 40
اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَیْهَا وَ اِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ۠
اِنَّا نَحْنُ : بیشک ہم نَرِثُ : وارث ہونگے الْاَرْضَ : زمین وَمَنْ : اور جو عَلَيْهَا : اس پر وَاِلَيْنَا : اور ہماری طرف يُرْجَعُوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے
ہم ہی زمین کے اور جو لوگ اس پر (بستے) ہیں ان کے وارث ہیں اور ہماری ہی طرف ان کو لوٹنا ہوگا
(40) اور ہم تمام زمین اور اہل زمین کے مالک ہیں یعنی آخر ایک دن سب مریں گے اور سب کے ہم ہی وارث ہیں، ہم مارتے اور زندہ کرتے ہیں اور قیامت کے دن یہ سب ہمارے ہی پاس لوٹائے جائیں گے، پھر م ان کو ان کے اعمال کی جزا دیں گے یعنی نیکی کے بدلے نیکی اور برائی کے بدلے برائی پائیں گے۔
Top