Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 129
رَبَّنَا وَ ابْعَثْ فِیْهِمْ رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِكَ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ وَ یُزَكِّیْهِمْ١ؕ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَابْعَثْ : اور بھیج فِيهِمْ : ان میں رَسُوْلًا : ایک رسول مِنْهُمْ : ان میں سے يَتْلُوْ : وہ پڑھے عَلَيْهِمْ : ان پر آيَاتِکَ : تیری آیتیں وَ : اور يُعَلِّمُهُمُ : انہیں تعلیم دے الْكِتَابَ : کتاب وَ : اور الْحِكْمَةَ : حکمت وَيُزَكِّيهِمْ : اور انہیں پاک کرے اِنَکَ اَنْتَ : بیشک تو الْعَزِيزُ : غالب الْحَكِيمُ : حکمت والا
اے پروردگار ان (لوگوں) میں انہیں سے ایک پیغمبر مبعوث کیجئیو جو ان کو تیری آیتیں پڑھ پڑھ کر سنایا کرے اور کتاب اور دانائی سکھایا کرے اور ان (کے دلوں) کو پاک صاف کیا کرے بیشک تو غالب اور صاحب حکمت ہے
(129) اللہ تعالیٰ حضرت اسماعیل ؑ کی اولاد میں اسی خاندان میں سے ایک رسول (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث اور گناہوں سے پاک صاف کرنے کی وجہ سے پاکیزہ بنائے، بلاشبہ جو تیرے اس رسول کی دعوت پر لبیک نہ کہے، جس کو تو نے ان کی طرف بھیجنا ہے، اس سے شدید انتقام لینے پر قدرت رکھنے والا ہے اور رسول کے مبعوث فرمانے میں تو غالب حکمت والا ہے، چناچہ اللہ تعالیٰ نے ان کی یہ دعا قبول فرمائی اور حضرت ابراہیم ؑ کا امتحان لیا تھا، چناچہ حضرت ابراہیم ؑ نے ان کلمات کو پایہ تکمیل تک پہنچا یا اور ان ہی کلمات کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائی۔
Top