Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 151
وَ قُلْنَا یٰۤاٰدَمُ اسْكُنْ اَنْتَ وَ زَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَ كُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَیْثُ شِئْتُمَا١۪ وَ لَا تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُوْنَا مِنَ الظّٰلِمِیْنَ
وَقُلْنَا : اور ہم نے کہا يَا آدَمُ : اے آدم اسْكُنْ : تم رہو اَنْتَ : تم وَزَوْجُکَ : اور تمہاری بیوی الْجَنَّةَ : جنت وَكُلَا : اور تم دونوں کھاؤ مِنْهَا : اس میں سے رَغَدًا : اطمینان سے حَيْثُ : جہاں شِئْتُمَا : تم چاہو وَلَا تَقْرَبَا : اور نہ قریب جانا هٰذِهِ : اس الشَّجَرَةَ : درخت فَتَكُوْنَا : پھر تم ہوجاؤگے مِنَ الظَّالِمِیْنَ : ظالموں سے
جس طرح (من جملہ نعمتوں کے) ہم نے تم میں تمہیں میں سے ایک رسول بھیجے ہیں جو تم کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور تمہیں پاک بناتے اور کتاب (یعنی قرآن) اور دانائی سکھاتے ہیں اور ایسی باتیں بتاتے ہیں جو تم پہلے نہیں جانتے تھے
(151) اور مجھے یاد کرو جس طرح کہ میں نے تمہاری طرف تمہارے ہی میں سے ایک رسول بھیجا ہے، جو تمہارے سامنے قرآن کریم میں جو اوامرو نواہی (کرنے اور نہ کرنے کے کام بتاتا ہے) میں ان کو بخوبی تم پر تلاوت کرتا ہے اور توحید اور زکوٰۃ اور صدقہ کے ذریعے تم لوگوں کو گناہوں سے پاک کرتا ہے اور تمہیں تعلیم دیتا ہے اور قرآن کریم اور حلال و حرام کی تمہیں تعلیم دیتا ہے اور دوسرے احکام وحدود اور گزشتہ حالات سے تمہیں آگاہ کرتا ہے۔ جن حالات سے تم قرآن کریم اور رسول اکرم ﷺ سے پہلے ناواقف تھے۔
Top