Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 34
وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓئِكَةِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْۤا اِلَّاۤ اِبْلِیْسَ١ؕ اَبٰى وَ اسْتَكْبَرَ١٘ۗ وَ كَانَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
وَ : اور اِذْ : جب قُلْنَا : ہم نے کہا لِلْمَلٰٓئِکَةِ : فرشتوں کو اسْجُدُوْا : تم سجدہ کرو لِاٰدَمَ : آدم کو فَسَجَدُوْا : تو انہوں نے سجدہ کیا اِلَّا : سوائے اِبْلِیْسَ : ابلیس اَبٰى : اس نے انکار کیا وَ اسْتَكْبَرَ : اور تکبر کیا وَکَانَ : اور ہوگیا مِنَ الْکَافِرِیْنَ : کافروں سے
اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کے آگے سجدہ کرو تو وہ سب سجدے میں گرپڑے مگر شیطان نے انکار کیا اور غرور میں آ کر کافر بن گیا
(34) یقیناً ہم نے فرشتوں کو آدم ؑ کے لئے تعظیمی سجدہ کرنے کا حکم دیا مگر شیطان ابلیس نے حکم الہی کو نہ مانا اور حضرت آدم ؑ کو سجدہ نہ کیا اور اپنے آپ کو بڑا سمجھا اور شیطان اس کے بعد حکم الہی کی نافرمانی کرنے کی وجہ سے کافروں میں شمار ہونے لگا اور یہ بھی تفسیر ہے کہ اللہ تعالیٰ کے علم میں پہلے سے ہی یہ بات تھی کہ وہ کافروں میں سے ہے۔ یا یہ کہ سب سے پہلا کافر شیطان بنا۔
Top