Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 54
وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ یٰقَوْمِ اِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ اَنْفُسَكُمْ بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوْبُوْۤا اِلٰى بَارِئِكُمْ فَاقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْ١ؕ ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ عِنْدَ بَارِئِكُمْ١ؕ فَتَابَ عَلَیْكُمْ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
وَاِذْقَالَ : اور جب کہا مُوْسَىٰ : موسیٰ لِقَوْمِهِ : اپنی قوم سے يَا قَوْمِ : اے قوم اِنَّكُمْ : بیشک تم ظَلَمْتُمْ : تم نے ظلم کیا اَنْفُسَكُمْ : اپنے اوپر بِاتِّخَاذِكُمُ : تم نے بنالیا الْعِجْلَ : بچھڑا فَتُوْبُوْا : سو تم رجوع کرو اِلَىٰ : طرف بَارِئِكُمْ : تمہاراپیدا کرنے والا فَاقْتُلُوْا : سو تم ہلاک کرو اَنْفُسَكُمْ : اپنی جانیں ذَٰلِكُمْ : یہ خَيْرٌ : بہتر ہے لَكُمْ : تمہارے لئے عِنْدَ : نزدیک بَارِئِكُمْ : تمہارا پیدا کرنے والا فَتَابَ : اس نے توبہ قبول کرلی عَلَيْكُمْ : تمہاری اِنَّهُ هُوَ : بیشک وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِیْمُ : رحم کرنے والا
اور جب موسیٰ نے اپنے قوم کے لوگوں سے کہا کہ بھائیو ! تم نے بچھڑے کو (معبود) ٹھیرانے میں (بڑا) ظلم کیا ہے تو اپنے پیدا کرنے والے کے آگے توبہ کرو اور اپنے تئیں ہلاک کر ڈالو، تمہارے خالق کے نزدیک تمہارے حق میں یہی بہتر ہے، پھر اس نے تمہارا قصور معاف کردیا، وہ بیشک معاف کرنے والا (اور) صاحب رحم ہے
(54) حضرت موسیٰ ؑ کا ان کی قوم کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا، اللہ تعالیٰ اس کا ذکر فرماتے ہیں، حضرت موسیٰ ؑ نے اپنی قوم سے کہا کہ اس بچھرے کی پوجا سے تم لوگوں نے اپنے آپ کو نقصان پہنچایا ان کی قوم نے ان سے کہا اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں۔ حضرت موسیٰ ؑ نے کہا اپنے رب سے توبہ کرو۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح، حضرت موسیٰ ؑ نے کہا کہ جس نے بچھڑے کی پوجا نہیں کی وہ اس کو قتل کرے کہ جس نے بچھڑا پرستی کی ہے اس قتل کے ذریعے جو توبہ ہوگی وہ تمہارے حق میں تمہارے پروردگار کی جناب میں بہتر ہوگی اور وہ تمہیں معاف کردے گا اور جو توبہ کرے وہ اس کو معاف کرنے والا اور جو توبہ پر مرجائے وہ اس کے حق میں رحیم ہے۔
Top