Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 105
وَ لَقَدْ كَتَبْنَا فِی الزَّبُوْرِ مِنْۢ بَعْدِ الذِّكْرِ اَنَّ الْاَرْضَ یَرِثُهَا عِبَادِیَ الصّٰلِحُوْنَ
وَلَقَدْ كَتَبْنَا : اور تحقیق ہم نے لکھا فِي الزَّبُوْرِ : زبور میں مِنْۢ بَعْدِ الذِّكْرِ : نصیحت کے بعد اَنَّ : کہ الْاَرْضَ : زمین يَرِثُهَا : اس کے وارث عِبَادِيَ : میرے بندے الصّٰلِحُوْنَ : نیک (جمع)
اور ہم نے نصیحت (کی کتاب یعنی تورات) کے بعد زبور میں لکھ دیا تھا کہ میرے نیکو کار بندے ملک کے وارث ہوں گے
(105) اور ہم داؤد ؑ کی زبور میں توریت کے بعد لکھ چکے ہیں یا یہ مطلب ہے کہ ہم تمام آسمانی کتابوں میں لوح محفوظ میں لکھنے کے بعد لکھ چکے ہیں کہ سرزمین جنت کے مالک میرے مؤحد بندے ہوں گے یا یہ کہ ارض مقدسہ کے وارث بنی اسرائیل کے نیکوکار یا اخیر زمانہ کے نیکوکار ہوں گے اور وہاں اتریں گے۔
Top