Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 22
لَوْ كَانَ فِیْهِمَاۤ اٰلِهَةٌ اِلَّا اللّٰهُ لَفَسَدَتَا١ۚ فَسُبْحٰنَ اللّٰهِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُوْنَ
لَوْ كَانَ : اگر ہوتے فِيْهِمَآ : ان دونوں میں اٰلِهَةٌ : اور معبود اِلَّا : سوائے اللّٰهُ : اللہ لَفَسَدَتَا : البتہ دونوں درہم برہم ہوجاتے فَسُبْحٰنَ : پس پاک ہے اللّٰهِ : اللہ رَبِّ : رب الْعَرْشِ : عرش عَمَّا : اس سے جو يَصِفُوْنَ : وہ بیان کرتے ہیں
اگر آسمان اور زمین میں خدا کے سوا اور معبود ہوتے تو (زمین و آسمان) درہم برہم ہوجاتے۔ جو باتیں یہ لوگ بتاتے ہیں خدائے مالک عرش ان سے پاک ہے
(22) اور زمین میں یا آسمان میں اگر اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی اور خالق ہوتا تو دونوں کی مخلوقات بھی کبھی کی درہم برہم ہوجاتیں، سو ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ جو کہ مالک ہے عرش کا وہ ان کی باتوں سے جو اس کے لیے اولاد اور شریک ثابت کر رہے ہیں پاک ہے۔
Top