Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 58
فَجَعَلَهُمْ جُذٰذًا اِلَّا كَبِیْرًا لَّهُمْ لَعَلَّهُمْ اِلَیْهِ یَرْجِعُوْنَ
فَجَعَلَهُمْ : پس اس نے انہیں کر ڈالا جُذٰذًا : ریزہ ریزہ اِلَّا : سوائے كَبِيْرًا : بڑا لَّهُمْ : ان کا لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ اِلَيْهِ : اس کی طرف يَرْجِعُوْنَ : رجوع کریں
پھر ان کو توڑ کر ریزہ ریزہ کردیا مگر ایک بڑے (بت) کو (نہ توڑا) تاکہ وہ اس کی طرف رجوع کریں
(58۔ 59) چناچہ جب وہ سب لوگ شہر کے باہر عید منانے گئے اور حضرت ابراہیم ؑ شہر میں اکیلے رہ گئے تو حضرت ابراہیم ؑ ان کے بت خانہ میں گئے تو انہوں نے بڑے بت کے علاوہ سب کو توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیا کہ شاید وہ لوگ اپنی عید سے واپسی پر حضرت ابراہیم ؑ سے دریافت کریں، چناچہ جب وہ لوگ واپس آئے اور اپنے بت خانہ میں داخل ہوئے تو کہنے لگے کہ یہ بےادبی کا کام ہمارے بتوں کے ساتھ کس نے کیا ہے۔
Top