Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 18
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ یَسْجُدُ لَهٗ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ وَ النُّجُوْمُ وَ الْجِبَالُ وَ الشَّجَرُ وَ الدَّوَآبُّ وَ كَثِیْرٌ مِّنَ النَّاسِ١ؕ وَ كَثِیْرٌ حَقَّ عَلَیْهِ الْعَذَابُ١ؕ وَ مَنْ یُّهِنِ اللّٰهُ فَمَا لَهٗ مِنْ مُّكْرِمٍ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یَشَآءُؕ۩  ۞
اَلَمْ تَرَ : کیا تونے نہیں دیکھا اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ يَسْجُدُ لَهٗ : سجدہ کرتا ہے اس کے لیے مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَالشَّمْسُ : اور سورج وَالْقَمَرُ : اور چاند وَالنُّجُوْمُ : اور ستارے وَالْجِبَالُ : اور پہاڑ وَالشَّجَرُ : اور درخت وَالدَّوَآبُّ : اور چوپائے وَكَثِيْرٌ : اور بہت مِّنَ : سے النَّاسِ : انسان (جمع) وَكَثِيْرٌ : اور بہت سے حَقَّ : ثابت ہوگیا عَلَيْهِ : اس پر الْعَذَابُ : عذاب وَمَنْ : اور جسے يُّهِنِ اللّٰهُ : ذلیل کرے اللہ فَمَا لَهٗ : تو نہیں اس کے لیے مِنْ مُّكْرِمٍ : کوئی عزت دینے والا اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يَفْعَلُ : کرتا ہے مَا يَشَآءُ : جو وہ چاہتا ہے
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو (مخلوق) آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور سورج اور چاند اور ستارے اور پہاڑ اور درخت اور چار پائے اور بہت سے انسان خدا کو سجدہ کرتے ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن پر عذاب ثابت ہوچکا ہے اور جس شخص کو خدا ذلیل کرے اس کو کوئی عزت دینے والا نہیں بیشک خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے
(18) اے محمد ﷺ آپ کو قرآن کریم کے ذریعے اس عجیب بات کا علم نہیں ہوا کہ اللہ کے سامنے سب اپنی اپنی حالت کے مطابق عاجزی کرتے ہیں جو مخلوقات کہ آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں جیسا کہ مومنین اور سورج چاند اور ستارے پہاڑ اور درخت اور چوپائے (مگر انسان باوجود سب سے زیادہ عاقل ہونے کے ان میں سے) بہت سے تو فرمانبردار ہیں، ان کے لیے جنت ثابت ہوگئی، اور وہ مومنین ہیں اور بہت ایسے ہیں (کہ بوجہ تابعدار نہ ہونے کے ان پر دوزخ کے عذاب کا حق ثابت ہوگیا جیسا کہ کافر جس کو اللہ بدبختی میں مبتلا کر کے ذلیل و خوار کرے اس کو کوئی عزت دینے والا نہیں کہ اس کو سعادت دے دے۔ یا یہ کہ جسے اللہ تعالیٰ برائیوں کے ذریعے ذلیل کرے اسے مغفرت خداوندی کے بغیر کوئی عزت دینے والا نہیں اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے جو چاہے سو کرے خواہ کسی کو اہل بدبختوں میں سے بنائے یا سعادت والوں میں سے اور خواہ کسی کو اہل معرفت میں سے کرے یا غیرمعرفت میں سے۔
Top