Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Furqaan : 3
وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اٰلِهَةً لَّا یَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّ هُمْ یُخْلَقُوْنَ وَ لَا یَمْلِكُوْنَ لِاَنْفُسِهِمْ ضَرًّا وَّ لَا نَفْعًا وَّ لَا یَمْلِكُوْنَ مَوْتًا وَّ لَا حَیٰوةً وَّ لَا نُشُوْرًا
وَاتَّخَذُوْا : اور انہوں نے بنا لیے مِنْ دُوْنِهٖٓ : اس کے علاوہ اٰلِهَةً : اور معبود لَّا يَخْلُقُوْنَ : وہ نہیں پیدا کرتے شَيْئًا : کچھ وَّهُمْ : بلکہ وہ يُخْلَقُوْنَ : پیدا کیے گئے ہیں وَلَا يَمْلِكُوْنَ : اور وہ اختیار نہیں رکھتے لِاَنْفُسِهِمْ : اپنے لیے ضَرًّا : کسی نقصان کا وَّلَا نَفْعًا : اور نہ کسی نفع کا وَّلَا يَمْلِكُوْنَ : اور نہ وہ اختیار رکھتے ہیں مَوْتًا : کسی موت کا وَّلَا حَيٰوةً : اور نہ کسی زندگی کا وَّلَا نُشُوْرًا : اور نہ پھر اٹھنے کا
اور (لوگوں نے) اس کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کرسکتے اور خود پیدا کئے گئے ہیں اور نہ اپنے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتے ہیں اور نہ مرنا ان کے اختیار میں ہے اور نہ جینا اور نہ مر کر اٹھ کھڑے ہونا
(3) مگر ان کفار مکہ یعنی ابوجہل اور اس کے ساتھیوں نے اللہ کو چھوڑ کر ایسے معبودوں کی پرستش شروع کردی ہے کہ ان میں اتنی بھی طاقت نہیں کہ وہ کسی چیز کو پیدا کرسکیں بلکہ وہ تو خود مخلوق ان بتوں کے بچاریوں نے انکو خود اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے اور یہ بت خود اپنے لیے نہ کسی نقصان کے رفع کرنے کا اختیار رکھتے ہیں اور نہ فائدہ حاصل کرنے کا تو پھر دوسروں کا کیا کام کرسکتے ہیں اور نہ کسی کے مارنے پر ان کو قدرت ہے اور نہ کسی کی زندگی میں اضافہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں یا یہ کہ نہ یہ نطفہ پیدا کرنے اک اختیار رکھتے ہیں اور نہ اس میں روح ڈالنے کا اور نہ کسی کو مرنے کے بعد جلانے کا اختیار رکھتے ہیں۔
Top