Tafseer-Ibne-Abbas - Ash-Shu'araa : 214
وَ اَنْذِرْ عَشِیْرَتَكَ الْاَقْرَبِیْنَۙ
وَاَنْذِرْ : اور تم ڈراؤ عَشِيْرَتَكَ : اپنے رشتہ دار الْاَقْرَبِيْنَ : قریب ترین
اور اپنے قریب کے رشتہ داروں کو ڈر سناو
(214 تا 220) اور آپ اپنے نزدیک کے کنبہ کو ڈرائیے اور مومنین کے ساتھ مشفقانہ پیش آئیے اور اگر یہ قریش آپ کا کہنا نہ مانیں تو آپ صاف فرما دیجیے کہ میں تمہارے افعال واقوال سے بیزار ہوں اور آپ اس اللہ پر جو کہ دشمنوں کو سزا دینے پر قادر اور آپ پر اور تمام مسلمانوں پر مہربان ہے توکل رکھیے، آپ جس وقت کہ نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہیں اور نماز شروع کرنے کے بعد قیام رکوع و سجود میں نمازیوں کے ساتھ آپ کی نشت وبرخاست کو دیکھتا ہے یا یہ کہ جب کہ آپ اپنے آباء کی اصلاب اطہار میں رہے اس سے واقف ہے۔ وہ ان کی باتوں کو خوب سننے والا اور ان کو اور ان کے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے۔ شان نزول : (آیت) ”۔ واخفض جناحک لمن اتبعک“۔ (الخ) اور ابن جریر ؒ نے ابن جریج ؓ سے روایت کیا جس وقت یہ آیت مبارکہ یعنی (آیت) ”وانذر عشیرتک“۔ (الخ) یعنی آپ اپنے نزدیک کے کنبہ کو ڈرائیے، تو آپ اپنے گھر والوں اور خاندان سے ہر ایک چیز میں پہل کرنے لگے تو یہ چیز مومنین کو شاق گزری اس پر یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی، یعنی ان لوگوں کے ساتھ مشفقانہ نرمی سے پیش آئیے۔
Top