Tafseer-Ibne-Abbas - An-Naml : 82
وَ اِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْهِمْ اَخْرَجْنَا لَهُمْ دَآبَّةً مِّنَ الْاَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ١ۙ اَنَّ النَّاسَ كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ۠   ۧ
وَاِذَا : اور جب وَقَعَ الْقَوْلُ : واقع (پورا) ہوجائے گا وعدہ (عذاب) عَلَيْهِمْ : ان پر اَخْرَجْنَا : ہم نکالیں گے لَهُمْ : ان کے لیے دَآبَّةً : ایک جانور مِّنَ الْاَرْضِ : زمین سے تُكَلِّمُهُمْ : وہ ان سے باتیں کرے گا اَنَّ النَّاسَ : کیونکہ لوگ كَانُوْا : تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیت پر لَا يُوْقِنُوْنَ : یقین نہ کرتے
اور جب ان کے بارے میں (عذاب کا) وعدہ پورا ہوگا تو ہم ان کے لئے زمین میں سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے بیان کردے گا اس لئے کہ لوگ ہماری آیتوں کی پر ایمان نہیں لاتے تھے
(82) اور جس وقت ان پر نزول عذاب کا وقت آجائے گا تو ہم صفا ومروہ کے درمیان سے ایک جانور نکالیں گے جو حضرت موسیٰ ؑ کا عصا یا یہ کہ اس کے ساتھ حضرت موسیٰ ؑ کا عصا ہوگا اور وہ ان سے باتیں کرے گا اس لیے کہ لوگ ہماری آیات یعنی قرآن کریم اور رسول اکرم ﷺ پر یا یہ کہ خروج دابہ پر یقین نہیں کرتے تھے۔
Top