Tafseer-Ibne-Abbas - An-Naml : 93
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَقُلِ : اور فرما دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے سَيُرِيْكُمْ : وہ جلد دکھا دے گا تمہیں اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں فَتَعْرِفُوْنَهَا : پس تم پہچان لوگے انہیں وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور کہو کہ خدا کا شکر ہے وہ تم کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھائے گا تو تم انکو پہچان لو گے اور جو کام تم کرتے ہو تمہارا پروردگار ان سے بیخبر نہیں ہے
(93) چناچہ ارشاد ہوا کہ آپ ان سے فرما دیجیے سب خوبیاں اور وحدانیت خاص اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے وہ عنقریب بدر کے دن تم پر عذاب نازل کرکے اپنی وحدانیت اور قدرت کی نشانیاں تمہیں دکھادے گا سو تم اس وقت پہچان لو گے کہ محمد ﷺ جو کچھ تم سے فرماتے تھے وہ حق اور سچ تھا اور یہ جو کفر وشرک کر رہے ہیں آپ کا پروردگار ان سے غافل نہیں کفار کو اللہ کی جانب سے کفر وشرک پر وعید ہے یا یہ کہ جو تم لوگ مکر و خیانت اور فساد کے کام کر رہے ہو اللہ تعالیٰ ان کی سزا دینے سے چوک فرمانے والا نہیں۔
Top