Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qasas : 46
وَ مَا كُنْتَ بِجَانِبِ الطُّوْرِ اِذْ نَادَیْنَا وَ لٰكِنْ رَّحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّاۤ اَتٰىهُمْ مِّنْ نَّذِیْرٍ مِّنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَ
وَمَا كُنْتَ : اور آپ نہ تھے بِجَانِبِ : کنارہ الطُّوْرِ : طور اِذْ نَادَيْنَا : جب ہم نے پکارا وَلٰكِنْ : اور لیکن رَّحْمَةً : رحمت مِّنْ رَّبِّكَ : اپنے رب سے لِتُنْذِرَ : تاکہ ڈر سناؤ قَوْمًا : وہ قوم مَّآ اَتٰىهُمْ : نہیں آیا ان کے پاس مِّنْ نَّذِيْرٍ : کوئی ڈرانے والا مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور نہ تم اس وقت جبکہ ہم نے (موسی کو) آواز دی طور کے کنارے تھے بلکہ (تمہارا بھیجا جانا) تمہارے پروردگار کی رحمت ہے تاکہ تم ان لوگوں کو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی ہدایت کرنے والا نہیں آیا ہدایت کرو تاکہ وہ نصیحت پکڑیں
(46) اور اسی طرح آپ طور کی غربی جانب میں اس وقت بھی نہیں تھے جب کہ ہم نے حضرت موسیٰ ؑ سے کلام کیا تھا یا یہ کہ آپ کی امت کو پکارا تھا لیکن اس کا علم بھی اس طرح حاصل ہوا کہ آپ اپنے رب کی رحمت سے نبی بنائے گئے اور بذریعہ جبریل امین ؑ قرآن حکیم میں گزشتہ قوموں کے آپ سے واقعات بیان کیے گئے تاکہ آپ بذریعہ قرآن ایسی قوم کو یعنی قریش کو ڈرائیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والانبی نہیں آیا ممکن ہے کہ یہ نصیحت قبول کرلیں اور ایمان لے آئیں۔
Top