Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qasas : 80
وَ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَیْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا١ۚ وَ لَا یُلَقّٰىهَاۤ اِلَّا الصّٰبِرُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ : دیا گیا تھا علم وَيْلَكُمْ : افسوس تم پر ثَوَابُ اللّٰهِ : اللہ کا ثواب خَيْرٌ : بہتر لِّمَنْ : اس کے لیے جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَ : اور عَمِلَ : اس نے عمل کیا صَالِحًا : اچھا وَلَا يُلَقّٰىهَآ : اور وہ نصیب نہیں ہوتا اِلَّا : سوائے الصّٰبِرُوْنَ : صبر کرنے والے
اور جن لوگوں کو علم دیا گیا تھا وہ کہنے لگے کہ تم پر افسوس مومنوں اور نیکوکاروں کے لئے (جو) ثواب خدا (کے ہاں تیار ہے وہ) کہیں بہتر ہے اور وہ صرف صبر کرنے والوں کو ہی ملے گا
(80) اور جن لوگوں کو دین کی فہم یعنی زہد و توکل حاصل تھا وہ بولے تم لوگ برباد ہو اللہ تعالیٰ کے گھر یعنی جنت کا ثواب اس سے ہزار درجہ بہتر ہے جو ایسے شخص کو ملتا ہے جو کہ اللہ تعالیٰ اور حضرت موسیٰ ؑ پر ایمان لائے اور نیک کام کرے اور جنت ان ہی لوگوں کو دی جاتی ہے جو احکام خداوندی اور تکالیف پر صبر کرنے والے ہیں یا یہ کہ کلمہ طیبہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی توفیق ان ہی لوگوں کو ہوتی ہے جو احکام خداوندی اور تکالیف پر صبر کرنے والے ہیں۔
Top