Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qasas : 82
وَ اَصْبَحَ الَّذِیْنَ تَمَنَّوْا مَكَانَهٗ بِالْاَمْسِ یَقُوْلُوْنَ وَیْكَاَنَّ اللّٰهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَ یَقْدِرُ١ۚ لَوْ لَاۤ اَنْ مَّنَّ اللّٰهُ عَلَیْنَا لَخَسَفَ بِنَا١ؕ وَیْكَاَنَّهٗ لَا یُفْلِحُ الْكٰفِرُوْنَ۠   ۧ
وَاَصْبَحَ : اور صبح کے وقت الَّذِيْنَ : جو لوگ تَمَنَّوْا : تمنا کرتے تھے مَكَانَهٗ : اس کا مقام بِالْاَمْسِ : کل يَقُوْلُوْنَ : کہنے لگے وَيْكَاَنَّ : ہائے شامت اللّٰهَ : اللہ يَبْسُطُ : فراخ کردیتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کے لیے چاہے مِنْ : سے عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَيَقْدِرُ : اور تنگ کردیتا ہے لَوْلَآ : اگر نہ اَنْ : یہ کہ مَّنَّ اللّٰهُ : احسان کرتا اللہ عَلَيْنَا : ہم پر لَخَسَفَ بِنَا : البتہ ہمیں دھنسا دیتا وَيْكَاَنَّهٗ : ہائے شامت لَا يُفْلِحُ : فلاح نہیں پاتے الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع)
اور وہ لوگ جو کل اس کے رتبے کی تمنا کرتے تھے صبح کو کہنے لگے ہائے شامت خدا ہی تو اپنے بندوں میں سے جس کے لئے چاہتا ہے رزق فراخ کردیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کردیتا ہے اگر خدا ہم پر احسان نہ کرتا تو ہمیں بھی دھنسا دیتا ہائے خرابی کافر نجات نہیں پاسکتے
(82) اور گزشتہ زمانہ میں جو لوگ قارون جیسے ہونے کی تمنا کررہے تھے وہ آج ایک دوسرے سے کہنے لگے کہ یوں معلوم ہوتا ہے کہ قارون جو کہا کرتا تھا کہ میری ہنر مندی سے مجھے یہ مال ملا ہے ایسا نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے آزمائش کیلیے جس کو چاہے زیادہ مال دیتا ہے اور جس کو چاہے تنگی سے دینے لگتا ہے اور اس میں اس آدمی کے لیے فائدہ ہے اگر ہم پر اللہ تعالیٰ کی مہربانی نہ ہوتی کہ ہمیں اتنا مال اس نے نہیں دیا تو ہمیں بھی قارون کی طرح زمین میں دھنسا دیتا بس اچھی طرح معلوم ہوگیا کہ کافروں کو عذاب خداوندی سے نجات نہیں ملتی۔
Top