Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 179
مَا كَانَ اللّٰهُ لِیَذَرَ الْمُؤْمِنِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَنْتُمْ عَلَیْهِ حَتّٰى یَمِیْزَ الْخَبِیْثَ مِنَ الطَّیِّبِ١ؕ وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَیْبِ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَجْتَبِیْ مِنْ رُّسُلِهٖ مَنْ یَّشَآءُ١۪ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ١ۚ وَ اِنْ تُؤْمِنُوْا وَ تَتَّقُوْا فَلَكُمْ اَجْرٌ عَظِیْمٌ
مَا كَانَ : نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ لِيَذَرَ : کہ چھوڑے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے عَلٰي : پر مَآ : جو اَنْتُمْ : تم عَلَيْهِ : اس پر حَتّٰى : یہانتک کہ يَمِيْزَ : جدا کردے الْخَبِيْثَ : ناپاک مِنَ : سے الطَّيِّبِ : پاک وَمَا كَانَ : اور نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُطْلِعَكُمْ : کہ تمہیں خبر دے عَلَي : پر الْغَيْبِ : غیب وَلٰكِنَّ : اور لیکن اللّٰهَ : اللہ يَجْتَبِىْ : چن لیتا ہے مِنْ : سے رُّسُلِھٖ : اپنے رسول مَنْ : جس کو يَّشَآءُ : وہ چاہے فَاٰمِنُوْا : تو تم ایمان لاؤ بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرُسُلِھٖ : اور اس کے رسول وَاِنْ : اور اگر تُؤْمِنُوْا : تم ایمان لاؤ وَتَتَّقُوْا : اور پر وہیز گاری فَلَكُمْ : تو تمہارے لیے اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : بڑا
(لوگو !) جب تک خدا ناپاک کو پاک سے الگ نہ کر دے مومنوں کو اس حال میں جس میں تم ہو ہرگز نہیں رہنے دے گا اور اللہ تم کو غیب کی باتوں سے بھی مطلع نہیں کرے گا البتہ خدا اپنے پیغمبروں میں سے جسے چاہتا ہے انتخاب کرلیتا ہے تو تم خدا پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ۔ اور اگر ایمان لاؤ گے اور پرہیزگاری کرو گے تو تم کو اجر عظیم ملے گا۔
(179) مشرکین نے رسول اکرم ؓ سے کہا کہ آپ ہم سے یہ کہتے ہیں کہ تم میں کافر بھی ہیں اور مومن بھی تو بتایئے کہ ہم میں سے کون مومن ہے اور کون کافر، اللہ تعالیٰ جواب میں فرماتے ہیں اے گروہ منافقین اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس حالت عدم امتیاز پر جس پر تم سب ہو کر نہیں رکھنا چاہتا کہ مومن کافر اور کافر مومن معلوم ہو بلکہ مشیت الہی میں یہ ہے کہ شقی سعید (نیک بخت، بدبخت) سے اور کافر مومن سے اور منافق مخلص سے ممتاز اور نمایاں ہوجائے، کفار مکہ کو اللہ تعالیٰ حکمت کے تحت ایسے امور پر مطلع نہیں کرتا کہ کون ایمان لائے گا اور کون انکار کرے گا لیکن اس ذات الہی نے اپنی مشیت سے رسول اکرم ﷺ کو اس چیز کے لیے منتخب فرمایا ہے کہ بذریعہ وحی آپ کو بعض امور سے اللہ تعالیٰ آگاہ فرما دیتے ہیں لہٰذا (اے مشرکین ! تم اپنی ضد اور شرک چھوڑ کر) تمام رسولوں اور تمام کتابوں پر ایمان لاؤ اور اگر تم تمام کتابوں اور تمام رسولوں پر ایمان لے آؤ گے اور اس کے ساتھ کفر وشرک سے بھی بچو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں جنت میں عظیم الشان ثواب عطا فرمائے گا۔
Top